عام طور پر ہم روایتی طور پر خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مختلف تقاریب کا انعقاد کرتے ہیں جہاں خواتین کے حقوق کیلئے بڑے بڑے دعوے کیے جاتے ہیں۔
سرکاری وغیر سرکاری سطح پر خواتین کو ہر قسم کے تحفظ کا یقین دلانے، معاشرے میں برابری کا مقام دلانے، باعزت روزگار سمیت دیگر درپیش مسائل کے خلاف لڑنے کا عہد بھی کیا جاتاہے مگر شومئی قسمت ہمارے معاشرے میں خواتین کو جن رویوں کا سامنا کرناپڑتا ہے انہیں وہ بیان نہیں کرسکتیں اور نہ ہی ایسے معاملات رپورٹ ہوتے ہیں چونکہ اس میں مسئلہ عزت نفس کے ساتھ جڑا رہتا ہے ۔
دوسری صورت میں اسے بدنامی کے نکتہ نظر سے بھی دیکھا جاتا ہے اورساتھ ہی گھریلودبا ؤ بھی ایک اہم عنصر ہے ۔ اس جدیددور میں ماضی کی نسبت موجودہ حالات میں خواتین بہت سے شعبوں میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہیں اور تعلیمی لحاظ سے بھی اپنا لوہا منوارہی ہیں۔
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر خواتین کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی کرنے کے ساتھ حکومتی سطح پرخواتین میں موجود عدم تحفظ کے خاتمے اور حال ہی میں خواتین و بچیوں کے ساتھ جو زیادتیوں کا معاملہ سامنے آیا ہے ایسے واقعات کی تدارک کیلئے سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے اور اس کے ساتھ ہی ہنر مند خواتین کی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشرے میں باعزت روزگار فراہم کرنے کیلئے مواقع پیدا کئے جائیں تاکہ وہ خود کفیل ہوکر حالات کا مقابلہ کرسکیں۔