کابل: افغانستان میں خودکش دھماکے اور حملوں کے نتیجے میں19 اہلکاروں سمیت30 افراد ہلاک اور 45 زخمی ہوگئے۔
دارالحکومت کابل میں خودکش دھماکے میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد جاں بحق اور30 زخمی ہوگئے۔ خودکش حملہ اسلامی اتحاد پارٹی کے رہنما عبدل علی مزاری کی برسی کی تقریب کے دوران ہوا، داعش نے حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے، مرنے والوں میں7 شہری شامل ہیں، خودکش بمبار تقریب میں داخل نہیں ہوسکا تھا اور پولیس کی جانب سے شناخت کیے جانے پر چیک پوسٹ کے قریب ہی خود کو اڑا دیا۔
تقریب میں موجود کاظم علی کا کہنا تھا کہ دھماکے کی وجہ سے مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے۔ تقریب میں افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور ان کے نائب محمد محقق بھی موجود تھے۔
خبر ایجنسی کے مطابق صوبہ تخار کے ضلع خواجہ گر میں طالبان نے رات گئے متعدد چیک پوسٹوں پر حملے کیے جس میں 10 پولیس اہلکار اور 7 فوجی ہلاک جبکہ 15 اہلکار زخمی بھی ہوگئے۔
پاکستان نے کابل میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے زیاں پر گہرے رنج اور اٖفغان حکومت و عوام کے ساتھ دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کا اعادہ کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغان حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا پانے کے لیے تمام ملکوں کی جانب سے ٹھوس اقدامات اور قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔