اسلام آباد : چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے تحت پریمیئر شپ کنٹینر سروس کا آغاز ہوچکا ہے اور اس سروس کے تحت پہلا جہاز ایم ایس ٹائیگر گوادر کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا جس کی سکیورٹی پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس دہشت اور کرار نے ایم ایس ٹائیگر کے ذریعے فراہم کی گئی۔
وزارت پلاننگ کمیشن کے ذرائع کے مطابق نئی شپ کنٹینر سروس کراچی۔گوادر گلف ایکسپریس، گوادر پورٹ کو مشرق وسطی میں جبل علی سے منسلک ہوگی۔ اس کے علاوہ اس نئی سروس کے ذریعے گوادر پورٹ متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی اور شارجہ پورٹس تک بھی رسائی حاصل کرے گا۔
گوادر پورٹ سے فروزن سی فوڈ کے مزید کنٹینر ایم ایس ٹائیگر پر لادے گئے جس کے بعد یہ جبل علی بندرگاہ کی طرف روانہ ہو گیا۔ سی پیک پاکستان کے لئے گیم چینجر منصوبہ ہے، اس منصوبے کی کامیابی ملک کی خوشحالی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی اور اسی تناظر میں یہ پروجیکٹ نہ صرف ملکی معیشت، سیاست اور سکیورٹی میں مرکزی حیثیت کا حامل ہے بلکہ خطے میں بھی اہم مقام رکھتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ چین سی پیک میں مرکزی حیثیت کے باعث گوادر پورٹ کی سکیورٹی کو بہت اہمیت حاصل ہے، اسی مقصد کے لئے پاک بحریہ نے ٹاسک فورس 88 قائم کر رکھی ہے جس کا مقصد گوادر پورٹ اور ملحقہ علاقوں کا تحفظ ہے۔
یہ ٹاسک فورس گوادر پورٹ کو سمندری خطرات سے تحفظ فراہم کر رہی ہے اور یہاں آنے والے تجارتی جہازوں کی بھی حفاظت کر رہی ہے۔
سی پیک کے تحت پہلا جہاز ایم ایس ٹائیگر گوادر بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگیا
وقتِ اشاعت : March 10 – 2018