|

وقتِ اشاعت :   March 11 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز اسوسی ایشن ریفارمرز پینل کے وفود اپنے علم دوست منشور کے ساتھ مختلف کالجوں کے دورے کررہے ہیں اور اساتذہ کے سامنے اپنے اہداف اور مقاصد کو رکھ رہے ہیں ۔

اسی حوالے سے ریفارمرز پینل کے نامزد امیدواروں اور رہنماؤں نے کوئٹہ اور پشین کے کالجوں کا دورہ کیا۔ بی پی ایل اے ریفارمرز پینل کے نامزد صدر اور معروف و ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر برکت اسماعیل کی سربراہی میں پروفیسر عبدالرازق بازئی، پروفیسر عزیز شاہوانی اور پروفیسر طارق بلوچ نے تاریخی شہر پشین کے گورنمنٹ بوائز کالج اور گورنمنٹ گرلز کالج کا دورہ کیا اور وہاں موجود اساتذہ کے ساتھ کالج اساتذہ کے مسائل اور 19 مارچ کو ہونے والے انتخابات پر تفصیلی تبادلہ ء خیال کیا گیا۔

اس موقع پر اساتذہ نے ریفارمرز پینل کے قیام اور اس کے اغراض و مقاصد میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے اسے جمہوری سوچ کے مطابق قراردیا۔ پروفیسر برکت اسماعیل نامزد صدر ریفارمرز پینل نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کالجوں کے مسائل وقت اور حالات کے پیش نظر بڑھتے جارہے ہیں اور ان کا حل ایک ایسی قیادت کے پاس ہونی چاہئیے کہ جو قانون اور آئین میں وعدہ کئے گئے حقوق کے لیے تدبر اور حوصلے سے فوری اور مستقل حل کی جانب جائیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ریفارمرز پینل کسی بھی قسم کی مہم جوئی میں برادری کو لے جانے کے حق میں نہیں کیوں کہ اس سے معزز اساتذہ کے وقار کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔ 

انہوں نے کہا ہم اساتذہ برادری راست اور قابل احترام انداز سے اپنے مسائل حل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں اور آج پاکستان بھر میں ہمارے ہی شاگرد ملک وقوم کی خدمت کررہے ہیں تو پھر کیا وجہ ہے کہ وہ ہمارے جائز مطالبات اور حقوق کے حوالے سے ہماری مدد نہ کریں۔ 

ہم ایک مہذب معاشرے میں رہتے ہیں جہاں اب بھی بات چیت، مذاکرات اور ڈائیلاگ کے ذریعے ہی مسائل حل ہورہے ہیں جو یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ اس حوالے سے انتہائی حد تک جائیں گے ۔

تو ان سے ہمارا سوال ہے کہ انہوں نے اتنے برسوں میں کیا کیا ہے؟ انہوں نے اساتذہ سے درخواست کی تصوراتی اور خیالی منظر کشی کرنے والوں اور ریفارمرز پینل کے قابل عمل اور آبرومندانہ منشور کا تقابل ضرور کرے۔ 

ریفارمرز پینل ایک ایسا انتخابی پینل ہے جو کسی بھی قسم کی اجارہ داری کو ختم کرنے کے لیے الیکشن لڑرہا ہے، 19 مارچ کو اساتذہ اپنے جمہوری حق کا بھرپور استعمال کرے۔ بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز اسوسی ایشن کے انتخابات کی پہلی نامزد امیدوار خاتون پروفیسر برائے مرکزی جنرل سیکرٹری پروفیسر ثمینہ ترین کی سربراہی میں ایک وفد نے گورنمنٹ گرلز کالج بروری روڈ کا انتخابی دورہ کیا ۔

اس وفد میں پروفیسر ھماناز، پروفیسر عمران الہدی، پروفیسر جاوید اقبال اور پروفیسر خلیل الرحمن کاکڑ شامل تھے۔ پروفیسر ثمینہ ترین معزز اساتذہ کو مرکزی انتخابات کے حوالے سے خواتین کی شمولیت کو وقت کی اولین ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریفارمرز پینل کے اعزاز میں یہ بات جاتی ہے کہ انہوں نے ایک خاتون پر اتنا اعتماد کیا کہ ان کی ایک اہم مرکزی عہدے کی منظوری کرائی۔

انہوں نے کہا آج بلوچستان بھر میں خواتین پروفیسر مرد پروفیسروں کے ساتھ تعداد کے لحاظ سے برابر خدمات سرانجام دے رہی ہیں جب کہ مسائل مرد پروفیسروں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہیں۔ اب وقت آچکا ہے کہ پروفیسر برادری میں مرد اور خواتین دونوں کے مسائل کو دانشمندانہ اور منصفانہ انداز میں ادا کرنا چاہئیے۔ 

پروفیسر ثمینہ ترین نے کہا جو اساتذہ آج ایک خاتون پروفیسر کی قیادت اور صلاحیت پر سوالات اٹھارہے ہیں انہیں تاریخ عالم اور دنیا کی ترقی و پیشرفت کا مطالعہ ضرور کرنا چاہئیے۔ 

انہوں نے کہا وہ ایک خاتون استاد ہونے کے ناطے خواتین کے مسائل سے مکمل آگاہی رکھتی ہیں اور انہیں ریفارمرز پینل کی پوری لیڈرشپ اور برادری کی حمایت پر کامل یقین ہے۔ وقت آچکا ہے عزم اور حوصلے کے ساتھ ہم اپنے مسائل کو باہمی مشاورت اور تعاون سے حل کرائیں اور حقیقت پسندی کا دامن نہ چھوڑیں۔