نوشکی: پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند نے نوشکی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے گزشتہ 70 سالوں میں پہلی بار پی ٹی آئی کی سربراہ کی مثبت سوچ اور ویژن کی وجہ سے بلوچستان کو سینیٹ میں چیئر مین شپ کا عہدہ دیا گیا جس سے بلوچستان کے عوام کے احساس محرومی میں کمی ہوگی ۔
پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نواز گزشتہ 30سالوں سے حکمرانی کررہے ہیں انہوں نے اپنے اثرو سوخ اور پیسے کے بل بوتے پر سندھ اور پنجاب بیوروکریسی کو اپنے ذاتی ملازم بنا رکھے ہے جب تک ان بیوروکریٹ کو ہٹایا نہیں جاتا تبدیلی ممکن نہیں ہے ۔
پی ٹی آئی کو قوت کرپشن کے خاتمے اور تبدیلی کیلئے کوشاں ہے کیونکہ پی ٹی آئی کے قائد عمران خان گزشتہ 20 سالوں سے کرپشن کے خاتمے اور سیاسی تبدیلی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ہمارے جماعت بر سر اقتدار آکر 70سالہ فرسودہ نظام کا خاتمہ کرکے اکیسویں صدی کے جدید تقاضوں کے مطابق نئی پالیسیاں بنا کر پاکستان اور بلخصوص بلوچستان سے ہونے والے نا انصافیوں کا ازاکہ کریگی۔
2018کے انتخابات میں ہماری جماعت کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کریگی بلکہ علاقائی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کرسکتی ہے سرداریار محمد رند نے کہا کہ ہمارا قبائلی معاشرہ ہے قبائلی معاشرے میں قبائلی تناو ہوتے ہے ۔
پہلے قبائلی تنازعات کی صورت میں قبائلی عمائدین سادات برادری اور علماء اکرام بر وقت جدوجہد اور خیر خواہی کرتے ہوئے قبائلی تنازعات کے خاتمے کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرتے تھے جس کی وجہ سے قبائلی تنازعات کا بروقت خاتمہ ہوتا تھا،لیکن اب قبائلی تنازعات کو سیاسی وجوہات کی بنا پر حل کرانے کی بجائے ان پر پیٹرول ڈالتے ہے جس کی وجہ سے سالوں سے قبائلی تنازعات حل نہیں ہو رہے ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب تک چیئر مین سینیٹ قانون آئین اور غیرجانب داری سے اپنے فرائض انجام دینگے ہم ان کا بھرپور ساتھ دینگے اگر انہوں نے بلوچستان کے عوام کے برخلاف اور جانب داری کا مظاہر ہ کیا تو تحریک انصاف ان کے خلاف دیوار بن جائیگی ،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میر حاصل بزنجو کی سینیٹ میں تقریر نیشنل پارٹی اور ان کی بزرگوں کی سوچ و فکر اور جدوجہد پر پانی پھیر دینے کے مترادف ہے ۔
انہوں نے ایک ایسے جماعت کی حمایت کی جو غیر جمہوری اور غیر سیاسی اور بلوچستان کا ہمیشہ استحصال کرتے رہے ہیں ،حلقہ بندیوں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا الیکشن کمیشن کی جانب سے جغرافیائی حدود زبان ثقافت ،پانی کے بہاو اور علاقائی حد بندی کے مطابق حلقہ بندیاں تشکیل دینے کیلئے حکمت عملی بنائی گئی۔
لیکن اس کے برعکس حلقہ بندیاں کر کے عوام کے مسائل میں اضافہ اور مشکلات سے عوام کو دوچار کر دیاگیا ہے ،حلقہ بندیوں پر ہمارے بھی تحفظات ہے جس کے لیے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے حکمت واضح کرینگے ۔
پی ٹی آئی سر براہ کی مثبت سوچ کے باعث چیئر مین سینٹ کا عہدہ بلوچستان کو ملا ،سردار رند
وقتِ اشاعت : March 14 – 2018