|

وقتِ اشاعت :   March 29 – 2018

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے بلوچستان اسمبلی کی اہمیت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے اسکا کردار مکمل طور پر نمائشی ہے ۔

جامعہ بلوچستان کے حوالے سے اسمبلی سفارشات ردی کی نظر پوگئے جبکہ اب اسمبلی سے BUET خضدار انجنیئرنگ یونیورسٹی کے لئے وائس چانسلر کے ایماء پر فرمائشی ایکٹ منظور کی جارہی ہے جوکہ مکمل طور پر تعلیم دشمن ہے اس ایکٹ سے یونیورسٹی اساتذہ کرام دیگر انتظامیہ اور طلباء کو مکمل طور پر وائس چانسلر کے کنٹرول میں دے کر وہاں بادشاہت قائم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

موجودہ وائس چانسلر جونئیر اور انکا تعلیم سے کوئی تعلق ہی نہیں وہ خود یونیورسٹی میں داخلہ لے کر پڑھ رہا ہے دوسری جانب اسی یونیورسٹی کا سربراہ ہے یہ بلوچستان کے طلباء و طالبات اور اساتذہ کرام کے ساتھ مذاق ہے ۔

دوسری جانب بلوچستان اسمبلی اپنی عمل داری قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے طلباء کے تاریخی احتجاج کے بعد اسمبلی کی طرف سے داخلوں میں اضافے فیسوں میں کمی اور فورسز کی تعلیمی امور میں مداخلت ختم کرنے کی سفارش کی گئی تھی ۔

لیکن دیگر معاملات کی طرح اسمبلی اس معاملے میں بھی اپنی عمل داری قائم نہ کرسکی حالیہ ایم اے. ایم ایس سی داخلوں میں نشتوں میں کمی کرکے طلباء کو داخلوں سے محروم کیا گیا جبکہ فیسوں میں بھی کوئی کمی نہیں کی گئی امتحانات میں صرف فیس بٹورنے کے لئے طلباء و طالبات کو فیل کرنے کا سلسلہ تا حال جاری ہے ۔

ایک مضمون میں فیل طالب علم سے بھی مکمل مضامین کا فیس وصول کی جارہی ہے ایم فل اور پی ایچ ڈی داخلوں میں سفارش کے بنیاد پر من پسند لوگوں کو نواز کر ایچ ای سی رولز کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔