|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2018

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم میں رد بدل سے ملک مزید بحرانوں کا شکار ہونگے اور اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے ۔

اٹھارویں ترمیم میں صوبوں کو اصل اختیارات نہیں دیئے گئے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ جو بھی اختیارات اس وقت ہے ان کو نہ چھیڑا جائے کیونکہ مستقبل میں مزید مسائل پیدا ہونگے فلسطینیوں پر اسرائیل کی بمباریوں کی مذمت کر تے ہیں اور عالم اسلام سے توقع ہے کہ وہ اب امریکہ اور اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور تمام تر سفارتی تعلقات ختم کرے اگر ایسانہ کیا گیا تو ظلم وبربریت کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں اب بھی صوبائی خود مختاری نہیں دی گئی مگر جو صوبائی خود مختاری کے لئے اٹھارویں ترمیم میں نشانات وعلامات ہے ان کو برقراررکھا جائے صوبائی خود مختاری نہ دینے سے مزید مسائل پیدا ہونگے ۔

بلوچستان اور دیگر صوبوں کو اب بھی وفاقی حکومت حق نہیں دے رہے اور با ر بار ان میں مداخلت کی جا رہی ہے اٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے یہ ملک اور قوم کے فائدے میں نہیں ہے ملک میں جو بحران جاری ہے اس میں مزید اضافہ ہو گا ۔

ا س لئے ہم سمجھتے ہیں کہ اس مسئلے کو نہ چھیڑا جائے اور ہم سمجھتے ہیں کہ جو حقوق صوبے کی بنتی ہے وہ حقوق دیئے جائے ماضی میں اٹھارویں ترمیم پر تمام سیاسی جماعتیں اور ملک کے عوام متحد ہو چکے تھے اب مزید حالات کو گھمبیر نہ کیا جائے انہوں نے کہا کہ فلسطین میں جو ظلم کئی عرصے سے جاری ہے ۔

اسلامی دنیا پر اس پر سیاست نہ کرے بلکہ امریکہ اور اسرائیل کو ٹھوس جواب دیں جس طرح روس نے امریکہ کے تمام سفارتکار کو نکال دیا گیا اب وقت آگیا ہے کہ تمام اسلامی ممالک امریکہ اور اسرائیل کے سفارتکار کو نکالے فلسطین کا مسئلہ افہام وفہیم کے ذریعے حل کیا جائے اور مزید امریکی غلامی برداشت نہ کرے اور ہم سمجھتے ہیں کہ امریکہ کیساتھ سفارتی تعلقات فوری طور پر ختم کیا جائے۔