|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن وپشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر عبدالرحیم زیارتوال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اقلیت میں ہے اور عوام کا اعتماد بھی کھو چکی ہے سابقہ حکومت گرانے میں غیر جمہوری قوتوں نے کردار ادا کیا ۔

پشتونخوامیپ اصل میں صوبہ کی سب سے بڑی جمہوری جماعت ہے اٹھارویں ترمیم کے بدولت ہی وفاق اور صوبوں کے درمیان تعلقات برقرارہے اگر اٹھارویں ترمیم کو چھیڑا گیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے ۔

اٹھارویں ترمیم پر اگر صوبوں کے تحفظات وخدشات ہے تو ان کو دور کر کے مزید اچھے اقدامات کرنے چا ہئے ملک کی تمام سیاسی وجمہوری جماعتیں اور محکوم اقوام اٹھارویں ترمیم کے چھیڑنے پر سخت رد عمل دیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں کافی حد تک صوبائی خود مختاری موجود ہے وفاق اور صوبوں کے درمیان جو اختلافات سالوں سے چل رہا تھا اٹھارویں ترمیم کے بدولت ہی کم ہو اور محکوم اقوام کو ان کے حقوق ملے اور اٹھارویں ترمیم کے بدولت ہی پشتونخوا وحدت ملی اور تشخص برقرار رہا اور پشتونوں کے اپنے وسائل پر ان کو اختیار ملے اٹھارویں ترمیم ہی فیڈریشن اور اکائیوں کی ترجمانی کر رہے ہیں ۔

اٹھارویں ترمیم کے خلاف روز اول سے ہی سازشیں شروع ہوئی تھی مگر ان سازشوں کو ہمیشہ ناکام بنایا گیا ہے اگر اٹھارویں ترمیم میں رد بدل کرنے کی کوشش کی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے تمام قومیں اور اقوام اٹھارویں ترمیم کے حق میں ہے اور اس کو چھیڑنے سے مزید مسائل پیدا ہونگے تمام سیاسی وجمہوری جماعتیں اٹھارویں ترمیم میں رد وبدل کے خلاف میدان عمل میں آئیں گے اس لئے حقیقی فیڈریشن کے لئے اٹھارویں ترمیم ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں پیچیدگیاں پیدا کرنے والے اصل میں ہی ملک کے خیر خواہ نہیں ہے اور اس کے ساتھ جو لوگ بھی کھیل رہے ہیں اس کے اچھے نتائج برآمد ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کو چھیڑنے کی بجائے مزید اس میں بہتری لانے کے لئے اقدامات کرے اور اگر ہو سکے تو مزید ان کو اختیارات دیئے جائے انہوں نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی نے ہمیشہ جمہوری قوتوں کا ساتھ دیا ہے اور بلوچستان میں جس طرح جمہوری حکومت کا خاتمہ کیا اور بعدمیں جس طرح سینٹ انتخابات کرائے گئے ۔

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے علاوہ باقی تمام جماعتیں ہارس ٹریڈنگ میں ملوث رہیں انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں حکمت عملی کے ساتھ میدان عمل میں ہونگے ۔