پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسابق صوبائی وزیر میراسد اللہ بلوچ نے چتکان میں نیشنل پارٹی سے مستعفی ہونے والے محمد عظیم،نور بخش،یوسف،چاکر علی،سالم،شیرجان،عمرجان،خدارحم،عقیل کی سرراہی میں سینکڑوں افراد کے ساتھ بی این پی عوامی میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا بی این پی عوامی کو کسی مظلوم کی بددعائیں ساتھ نہیں ہیں۔
نیشنل پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں مظلوموں کو ستانے ٹرخانے انہیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔مایوس پریشان غریب مظلوم بہین بھائی ہمارے ضعیف العمر والداور مائیں ہاتھ اٹھا کر دن رات نیشنل پارٹی اور انکے غیر سیاسی نام نہاد لیڈروں کو دعائیں دیتے ہیں کہ انہی کے دور حکومت میں ہزاروں ماں بہین اپنے پیاروں سے جدا ہوئے۔
نیشنل پارٹی لاحاصل راہ پہ چل کر بلوچ قوم کو تباہی کی جانب لے جارہے ہیں۔انکی سیاست کرپشن اقربا پروری کنبہ پرستی رشتہ پرستی ہی انکا وطیرہ رہا ہے۔(عوامی)کے دور حکومت میں ادارے دئے زراعت۔
تعلیمی ادارے۔ایگریکچر۔بے شمارے ادارے یہاں لاکر عوام کو ہر ممکن سہولت دی چار ہزار جوان ہنر مندوں کو ملازمت دے کر غریبوں کے خشک ہونٹ تر کئے۔ آج وہ اس سماج میں عزت کی سانس لے رہے ہیں۔
عوامی کے دور حکومت میں ہر گھر کو انہیں ہر سہولت ملی لیکن نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں مخصوص لوگ امیر ہوئے انہوں نے اپنی ذاتی مفادات کی خاطر اس سر زمین اس کے سنگ سنگ سے غداری کی ہے۔ غریب مظلوم طبقے کی جان ومال کے ساتھ انکے گھر کے چراغ بھی گل کردئے۔
بی این پی عوامی نے اپنی قومی شناخت سرزمین اور اس پہ رہنے والوں کی خوشحالی انکی بہتر مستقبل کیلئے اس شہر کے ہر شے سے محبت کیا اسکی پاسبانی کی کبھی لالچ مرعات دولت کی حواس میں اسکا سودا نہیں کیادن رات کام کرکے اس ماں جیسی زمیں پہ بسے والوں کوخوشحال زندگی دی لیکن آج ان تمام خوشحال پرامن ماحول کو ایک سازش کے تحت تباہ کیا گیا ہر گھر میں پریشانی ہے۔
اس ماحول کی تباہی قوم کو مذید مسائل کے دلدل میں پھینکنے بلوچستان کی جغرفیائی حدود کی تقسیم انہیں پچاس سال پیچھے دھکیلنے کے ذمہ دار نیشنل پارٹی اور اسکا غیر سیاسی ٹولہ ہے۔ اس موقع پہ ضلعی آرگنائزر کپٹن محمد حنیف بلوچ۔نثار احمد۔نور احمد۔واجہ ابرار۔واجہ نور بخش۔غنی گنوک ودیگر نیبھی خطاب کیا۔