|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2018

کوئٹہ : حکومت بلوچستان کی جانب سے دہشتگردی واقعات میں شہید ہونیوالے سرکاری ملازمین کو سال2010 میں تنخواہیں میں60 سال تک مدت ملازمت کے دوران ملنے والے سالانہ انکریمنٹ بیشتر مراعات مالی سال2013 سے واپس لے لی گئیں ۔

جس کی کٹوتی بیوہ اور شہداء کے لواحقین کے پینشن نے شدید غم وغصے کا اظہار کر تے ہوئے حکومت سے فیسلہ فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے متاثرہ افراد نے بتایا کہ بلوچستان بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں ان کے پیارے شہید ہوئے جنہیں حکومت کی جانب سے2010 میں جاری حکم نامے کے تحت ریٹائرمنٹ کے ساتھ سالانہ بالائی مدت پوری ہونے تک سالانہ انکریمنٹ سمیت تنخواہوں کی ادائیگی کی جا رہی تھی ۔

لیکن حکومت نے اچانک شہداء کے لواحقین کو دی گئی مراعات واپس لے لیں جس کی کٹوٹی شہداء کے لواحقین اور بیواؤں کی پینشن سے کی جائیگی جو سر اسر ظلم ہے شہداء کے لواحقین نے چیف جسٹس پاکستان وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو ، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور دیگر اعلیٰ حکام سے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مراعات واپس لینے کا مراسلہ کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ اگر مراعات واپس لینا ہے تو اس کا اطلاق بھی2013 کے بعد شہید ہونیوالے افراد کے کیسز پر کیا جائے۔