|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2018

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی خواتین سیکرٹری زینت شاہوانی ، ثمینہ خان ، ڈسٹرکٹ کیچی بیگ کے ممبر عزیز اللہ شاہوانی ، مرکزی کونسلر ثناء مسرور بلوچ نے اپنے ایک مشترکہ مذمتی بیان میں گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کیچی بیگ کے کرپٹ پرنسپل کے خلاف مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کرپٹ پرنسپل نے کالج کو اپنے ایک رشتہ دار میل ٹیچر عابد کے ہاتھوں یرغمال بنایا ہوا ہے، جس کی وجہ سے کالج کاماحول متاثر ہورہا ہے ، کالج کے رول اینڈ ریگولیشن کو پامال کیا جارہا ہے ۔

قانون کے مطابق میل ٹیچر کبھی بھی گرلز کالج میں اپنی ڈیوٹی سرانجام نہیں دے سکتاجبکہ مذکورہ پرنسپل غزلہ امبرین نے اپنی من مانی کرتے ہوئے اپنے ایک میل رشتہ دار کوڈیلی ویجز پر کیسے رکھا ہے ۔میل ٹیچر دو طالبات کو اپنے ساتھ شریک کرکے کالج کے سینئر اساتذہ کے خلاف بینرز اور فیس بک پر تصاویردیکر ان ٹیچرز کے خلاف سازش کی جارہی ہے ۔

اس دوران انہوں نے اساتذہ کے خلاف ہڑتال بھی کی اور اس تمام میں مذکورہ پرنسپل غزلہ امبرین پوری طرح سے ملوث ہے۔ کالج طالبات نے کہا ہے کہ ان اساتذہ کے خلاف بھی حکام سے کارروائی کا مطالبہ ہے جنہوں نے ایک سرکاری ادارے کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھا ہوا ہے اور ایک فعال ادارے کو سازش کے تحت خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے کالج کوپرنسپل کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے اقدام قابل مذمت ہیں ایسیسازشوں سے گریز کیا جائے جس کے نتیجے میں علاقے کے پرامن شریف شہریوں کی عزت نفس مجروع ہو انہوں نے کہا کہ بی این پی ایک سیاسی قوم وطن دوست جماعت ہے جو کہ کسی بھی صورت میں کسی بھی قسم کی مافیا کی حمایت کرتیہے نہ کریگی۔ 

بلاجواز بلا تحقیق ثبوت دلائل کے شریف اساتذہ کو مختلف ہتھکنڈوں میں ملوث کرنے کی کوشش اشتعال دلانے کی کوشش قابل مذمت ہے ،انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان ، وزیر تعلیم سیکرٹری تعلیم اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ کسی قسم کی شکایت ہو وہ علاقے کے عمائدین کو بلا کر معاملات اور مسائل کو افہام و تفہیم مذاکرات کے ذریعے سے حل کرنے کوشش کریں یہی ہمارے صوبے کی مثبت روایات ہے۔ روایات کے برخلاف اقدامات کو کوئی بھی قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاسکتا ہے ۔