|

وقتِ اشاعت :   April 15 – 2018

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار اور نصیر آباد میں لاکھوں ایکڑ زرعی زمین بنجر اور غیر آباد ہوجائیں گے ٹیل کے کاشتکاروں کو جان بوجھ کر پانی کی فراہمی روک دی گئی جس سے لاکھوں ایکڑ زرعی زمین تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی،اگر فوری طور پر کاشتکاروں کو پانی فراہم نہیں کیا گیا تو وزیر اعلیٰ اور گور نر ہاؤس کے سامنے ہزاروں کاشتکار دھرنا دیں گے۔

یہ بات جعفر آباد اور نصیر آباد کے کاشتکاروں کامشترکہ اجلاس ضلع کونسل میر زبیر خان جمالی ،کاشتکاروں کے صدر کامریڈ حیدر بلوچ ،مرکزی رہنما ء مولانا عبد المجید جتک عبد الرسول بلوچ و دیگر مقررین نے خطاب میں کہا۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار سردی اور گرمی میں سخت ترین مشقت کر کے زمینوں کا سینہ چیر کر اپنی روزی تلاش کرتے ہیں مگر اب ان سے یہ روزی بھی چھین لی گئی ،ہزاروں کاشتکاروں کی لاکھوں ایکڑ زرعی زمین بنجر اور غیر آباد ہوتی جا رہی ہے جس سے کاشتکاروں میں شدید بے چینی پھیل گئی اور وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آج کے جدید دور میں دنیا میں کاشتکاروں کو جدید سہولیات فراہم ہورہی ہیں مگر یہاں پر انہیں سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ان کے منہ سے نوالہ بھی چھین لیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بے روزگاری کی وجہ سے کاشتکارو ں کے بچے اسکولوں سے بھی محروم ہوگئے ہیں ۔

حکومت اس جانب ہنگامی بنیادوں پر توجہ دیکر گرین بیلٹ کو تباہی سے بچانے کے لیے اقدامات کر ے ۔انہوں نے بلوچستان کی ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ کاشتکاروں سے ہونے والی زیادتیوں کا ازخود نوٹس لیکر ایریگیشن کے حکام کو طلب کر ے اور کاشتکاروں کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے احکامات صادر فرمائیں ۔