کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے مچھ میں کوئلہ کان میں گیس دھماکے سے آٹھ کانکن جھلس کر زخمی ہوگئے۔ دو کی حالت کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
انسپکٹر آف مائنز مچھ عبدالرشید ابڑو کے مطابق ضلع کچھی کی تحصیل مچھ کی لیز نمبر 31کی کوئلہ کان میں بدھ کی صبح کانکنوں کی غفلت سے حادثہ پیش آیا۔ کان میں میتھین گیس بھر گئی تھی اس دوران ایک کانکن نے ماچس جلائی تو گیس نے آگ پکڑلی اور زوردار دھماکا ہوا۔
آتشزدگی کے باعث کان میں موجود آٹھ کانکن جھلس کر زخمی ہوگئے جنہیں سول ہسپتال مچھ میں ابتدائی طبی امداد کے بعد کوئٹہ کے بولان میڈیکل ہسپتال میں برن وارڈ منتقل کردیا گیا۔
زخمی کانکنوں میں محمد رمضان ولد شیر محمد، محمود خان ولد شیر محمد ، نیاز محمد ولد ندا محمد ،جانان ولد خان زمان،عبدالباقی ولد عبدالنافع، ملا عالم ولد حاجی گل محمد، محمد صدیق ولد شاہی اور نعمت اللہ ولد عبدالواحد شامل ہیں۔ تمام کانکنوں کا تعلق پشین اورالکوزئی قبیلے سے بتایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر کے مطابق زخمیوں میں جانان کے جسم کا چالیس فیصد اور نعمت اللہ کے جسم کا تیس فیصد جھلس گیا ہے اور دونوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ باقی کانکنوں کے جسم کے پانچ سے لیکر بیس فیصد حصے جھلسے ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
چیف انسپکٹر مائنز بلوچستان افتخار احمد خان کے مطابق متاثرہ کان کو بند کرکے حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ ایک روز قبل بھی دکی میں کوئلہ کان میں ٹرالی کی رسی ٹوٹنے کے باعث ایک کانکن جاں بحق اور چار زخمی ہوئے تھے۔ چار اپریل کو ضلع سوراب میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرنے سے چھ کانکن جاں بحق ہوئے تھے۔
بلوچستان کے پانچ اضلاع میں کوئلے کی صنعت سے تیس ہزار کانکنوں کا روزگار وابستہ ہے۔ حفاظتی آلات اور انتظامات نہ ہونے کے باعث ہرسال اوسطا پچاس کانکن موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔