لاہور: پاکستانی نوجوان سے محبت کی شادی کرنے والی بھارتی خاتون کرن بالا (آمنہ بی بی )کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی مرضی اور خوشی سے اسلام قبول کیا ہے میرے ساتھ کوئی زبردستی نہیں ہوئی ہے۔
اسلام قبول کرکے پاکستانی نوجوان سے محبت کی شادی کرنیوالی بھارتی خاتون کرن بالا کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی مرضی اورخوشی سے اسلام قبول کیا ہے، میرے ساتھ کوئی زبردستی نہیں ہوئی ہے، پاکستانی بہت اچھے ہیں میں یہاں سے واپس جانا نہیں چاہتی اور اگرمجھے واپس بھیجا گیا توزندہ نہیں رہوں گی۔
بھارتی ضلع ہشیارپور کے گاؤں گڑھ شنکر سے تعلق رکھنے والی بھارتی خاتون کرن بالا کے بارے میں گزشتہ روز یہ خبرسامنے آئی تھی کہ اس نے لاہور کے رہائشی ایک نوجوان محمداعظم سے فیس بک پردوستی کے بعد شادی کرلی ہے، کرن بالا نے لاہورکی جامعہ نعیمیہ میں اسلام قبول کرنے اور نیا نام آمنہ بی بی رکھے جانے کی بھی تصدیق کی ہے۔
کرن بالا کا شوہر 2013 میں فوت ہوچکا ہے اوراس کے تین بچے ہیں، کرن اپنے سسرال والوں کے ساتھ ہی زندگی گزاررہی تھی، وہ 12 اپریل کو سکھ یاتریوں کے ساتھ پاکستان آئی تھی اور 21 اپریل کو اس کے ویزے کی مدت ختم ہورہی ہے لہٰذا کرن نے پاکستان میں قیام کے لیے وزارت خارجہ کودرخواست بھی دائرکی ہے۔