|

وقتِ اشاعت :   April 22 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے انتخابات سے قبل ملازمتوں اور ترقیاتی فنڈز کے اجراء پر پابندی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان اقدامات کو آنے والے الیکشن میں بطور سیاسی رشوت استعمال ہونا تھا گزشتہ ساڑھے 4 سال سے ان ملازمتوں کو کیوں التواء میں رکھا گیا ۔

اس کا مقصد ہی یہی تھا کہ انتخابات کے قریب لوگوں کو روزگار اور ترقیاتی فنڈز دیکر ان سے ووٹ حاصل کرکے لوگوں پر احسان جتلائیں گے لیکن الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی ملازمتوں کے حصول اور ترقیاتی فنڈز کے اجراء پر پابندی عائد کرکے حکمرانوں کی امیدوں پر پانی پھیر دیا کیونکہ حکومت اور سابق حکمرانوں کی نا لائقی کی وجہ سے یہ 35 ہزار ملازمتیں صوبے کے لوگوں کو میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر حق دار لوگوں کو ان کا حق نہیں دیا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا کیونکہ یہ تمام ملازمتیں اور ترقیاتی فنڈزکا اجراء آنے والے انتخابات کے قریب ہونا تھا تاکہ اس کو بنیاد بناکر لوگوں کو روزگار دینے کے علاوہ ترقیاتی کام کرواکر اپنی کامیابی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جاتی حکومت نے اس مسئلے کو عدالت عالیہ میں اٹھایا ہے ۔

اگر ایک صوبے کو اجازت ملتی ہے تو پھر دوسرے صوبے بھی اس کو مثال بناکر اجازت لیں گے اور پابندی برقرار رہنی چاہئے کیونکہ یہ صحیح اور حقیقت پر مبنی فیصلہ ہے کیونکہ ہمارے ملک میں سیاست اور ماضی کی روایت سب کے سامنے روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ملازمتوں ، ترقیاتی منصوبوں اور فنڈز کو سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے جس کی وجہ سے حقداروں کو ان کے حق سے محروم رکھ کر اپنے منظور نظر لوگوں سیاسی ساتھیوں اور ورکروں کو نوازا جاتا ہے ۔

اس لئے میری نظر میں الیکشن کمیشن کی جانب سے ملازمتوں کے حصول اور ترقیاتی فنڈز کے اجراء ترقیاتی منصوبوں اور کاموں پر پابندی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ کیونکہ یہ اس وقت عائد کیا گیا ہے جب تقریباً ڈیڑھ ماہ موجودہ حکومت کا اپنی مدت پوری کرنے میں باقی ہے اس کچھ عرصے میں میرٹ اور شفافیت کی بنیاد پر روزگار کی فراہمی کو یقینی نہیں بنایاجاسکتا۔