اسلام آباد: وفاقی وزارت داخلہ نے عتیق نامی نوجوان کو گاڑی سے کچلنے والی امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف کو بلیک لسٹ کرکے اسے بیرون ملک سفر سے قبل اجازت لینے کا پابند کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے امریکی سفارت خانے میں تعینات ملٹری اتاشی کرنل جوزف کی گاڑی سے کچلے گئے نوجوان عتیق بیگ کے والد کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران وزارتِ داخلہ اور خارجہ کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔ وزارتِ داخلہ کے نمائندے نے کرنل جوزف کو بلیک لسٹ کرنے کا نوٹی فکیشن عدالت میں پیش کیا اور بتایا کہ کرنل جوزف پاکستان سے باہر نہیں جاسکیں گے۔ اس سلسلے میں تمام ہوائی اڈوں کو مطلع کردیا گیا ہے۔
عدالتی استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد نے بتایا کہ ویانا کنونشن کی رو سے فرائض کی انجام دہی یا تعیناتی کے دوران کے دوران کوئی سفارت کار حادثے کی صورت میں قانونی کارروائی سے مستثنیٰ ہوتا ہے۔ البتہ اگر کوئی سفارت کار سے یہ استثنیٰ خود واپس کر دے یا اس سے یہ واپس لے لیا جائے تو پھر اُس کے خلاف ملکی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ ملزم کا نام سفری پابندیوں والی فہرست ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کا طریقہ کار کافی طویل ہے اس لیے سفارت کار کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پروٹوکول خارجہ امور نے عدالت کو بتایا کہ وزارت خارجہ نے امریکی سفارت خانے سے حادثے میں ملوث اہلکار کا استثنیٰ واپس لینے کی استدعا کی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملزم سے تفتیش لازمی ہے، چاہے پاکستان میں ہو یا امریکا میں، حکومتِ پاکستان ویانا کنونشن کے مطابق معاملات حل کرے، عدالت نے وزارت خارجہ کو 10 روز میں سفارتی استثنٰی سے متعلق سوالات کے جوابات دینے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ 7 اپریل کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے ملٹری اتاشی کی گاڑی کی ٹکر سے ایک موٹر سائیکل سوار ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا تھا۔ گاڑی امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف ایمانوئیل خود چلا رہے تھے اور جب موٹر سائیکل کو ٹکر لگی تو دو نوجوان عتیق اور راحیل موٹر سائیکل پر سوار تھے۔گاڑی کی ٹکر سے عتیق موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا جب کہ راحیل کو شدید زخمی حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔