تربت: انتظامیہ کی جانب سے آبسر کے سیاسی وسماجی شخصیات اورکونسلران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے خلاف بدھ کے روز آبسرسے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ، ریلی کے شرکاء نے آبسرسے تربت چوک پھر پولیس تھانہ کے سامنے تک پیدل مارچ کیا ۔
اس دوران راستے میں مین روڈکی دوکانیں بندکرائی گئی ،احتجاجی ریلی ودھرنا میں آبسرکے معززین ومعتبرین سیٹھ حاجی غلام یاسین ، کہدہ نثار احمد، حاجی عبدالعزیز ، شریف شمبے زئی ، اخترعلی روشن، کہدہ محمدنور، ممتازلعل ، غنی عثمان ، عارف آفتاب سمیت سینکڑوں افرادشامل تھے ۔
انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر ایف آئی آرکے اندراج کے خلاف نعرے درج تھے ، ریلی کے ساتھ اظہاریکجہتی کیلئے انجمن تاجران کے صدرلالہ رشید دشتی، جنرل سیکرٹری حاجی شیرمحمدجوسکی ، نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری ،ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین حاجی فداحسین دشتی، مرکزی نائب صدر انجینئر حمیدبلوچ، ضلعی صدرمحمدجان دشتی، جنرل سیکرٹری حلیم بلوچ، نائب صدرمشکورانوربلوچ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری طارق بابل ، بی این پی کے مرکزی پروفیشنل سیکرٹری ڈاکٹرعبدالغفور بلوچ، مرکزی کمیٹی کے رکن حمل بلوچ، ضلعی صدر شے نزیر احمدبلوچ، نصیر احمدبگی ، پیپلزپارٹی ضلع کیچ کے صدر حاجی قدیر احمد ، سیدمحمد، جے یو آئی کے رہنما عبدالحفیظ مینگل ، جماعت اسلامی کے رہنما غلام اعظم دشتی ،بی ایس اوپجارکے صدرعابد عمر بلوچ ودیگر ریلی ودھرنا کے ساتھ رہے۔
تربت پولیس تھانہ کے سامنے دھرنا کے دوران ڈی پی اوکیچ طارق خلجی نے مظاہرین کے نمائندوں، انجمن تاجران کے عہدیداراں اورضلع کونسل کے چیئرمین سے کہاکہ وہ اپنا مذاکراتی ٹیم بنائیں تاکہ کمشنر مکران ڈویژن سے ملاقات کرکے ان سے ایف آئی آرسے متعلق بات کرے ۔
جس پر سرکردہ شخصیات حاجی غلام یاسین ، کہدہ نثار احمد ، حاجی عبدالعزیز ، شریف شمبے زئی، کہدہ محمدنور پرمشتمل نمائندوں نے ڈی پی اوکیچ طارق خلجی ،ضلع کونسل کیچ کے چیئرمین حاجی فداحسین دشتی ، لالہ رشید ، حاجی شیرمحمدجوسکی ، شے نزیر احمد، حمل بلوچ، محمدجان دشتی، حلیم بلوچ، مشکور انور ودیگر کے ہمراہ کمشنرمکران ڈویژن محمدایازمندوخیل کے ساتھ ملاقات کرکے احتجاجی عوام کے مطالبہ سے آگاہ کیا ۔
اوربتایاکہ کیسکو کی جانب سے آبسرکی بجلی کی لوڈشیڈنگ کو 8گھنٹوں سے بڑھاکر 12گھنٹے کے خلاف گزشتہ روز عوام نے احتجاج کیا تھا جس میں بلدیاتی نمائندے سیاسی وسماجی کارکنان ،بزرگ ،طلباء ،نوجوان سب شامل تھے۔
،کمشنر مکران کی یقین دہانی کے بعد احتجاج کامیابی سے ہمکنارہوئی ،معاملہ خوش اسلوبی سے طے پایاگیا مگر اگلے روز آبسرکے معززین سمیت600افراد کے خلاف ایف آئی آردرج کی گئی جس پر عوام نے احتجاج کیاہے ۔
اس دوران چیئرمین ضلع کونسل ،انجمن تاجران وسیاسی رہنماؤں کی درخواست کی کہ معززین کے خلاف مقدمہ واپس لیا جائے ، کیونکہ عوام کا جلوس واحتجاج پرامن تھا ، جلوس واحتجاجوں میں نادانستہ طورپر بھی ناخوشگوار واقعات پیش آسکتے ہیں ۔
اس لئے یہ کارسرکار میں مداخلت کے زمرے میں نہیں آتے جس پرکمشنر مکران ڈویژن نے یقین دلایاکہ وہ محکمہ داخلہ کو اس متعلق لکھیں گے کہ یہ ایف آئی آر واپس لے، جس پر احتجاج ودھرنا پرامن اندازمیں ختم ہوا ، دھرنا کے اختتام پر آبسر کے معتبرین وبلدیاتی نمائندوں نے پرامن احتجاج وریلی میں بھرپور ساتھ دینے پر عوام ،انجمن تاجران ، سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کا تہہ دل سے شکریہ اداکیا۔
دریں اثناء نیشنل پارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، صدر بلوچستان وحدت سینیٹر کہدہ محمد اکرم دشتی، میئر میونسپل کارپوریشن تربت قاضی غلام رسول بلوچ ، رکن مرکزی کمیٹی واجہ ابوالحسن بلوچ نے کیچ کی سول انتظامیہ کی جانب سے آبسر کے غیرت مند عوام کے خلاف بے بنیاد مقدمہ درج کرنے کے عمل کو عوام دشمنی سے تعبیر کرتے ہوئے ۔
اس کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آبسر کے معززین ، سفید پوش اور غیرت مند عوام کا جرم یہ ہے کہ انہوں نے بجلی کے مسئلہ پر پرامن احتجاج کی راہ اپناتے ہوئے اپنا بنیادی جمہوری حق استعمال کیا، سول انتظامیہ اور صوبائی حکومت عوام کو پر امن احتجاج کا بنیادی جمہوری حق فراہم اور استعمال کرنا گوارا نہیں کررہے جوکہ انکے عوام دشمن چہرے اور منفی عزائم کو آشکار کرتے ہیں۔
پارٹی قائدین نے کہا کہ جب سے موجودہ صوبائی حکومت معرض وجود میں آئی ہے تب سے کیچ میں امن و امان کی صورتحال ابتر ہوتی جارہی ہے، چوری، ڈکیتی روز کا معمول بن چکے ہیں جبکہ پورا شہر چاقو مار گروپ کی دہشت کا شکار ہوچکی ہے مگر سول انتظامیہ اس سنگین عوامی و انتظامی مسئلے پر توجہ و دلچسپی دینے اور انکے خلاف ایکشن لینے کے بجائے اپنی ندامت چھپانے کے لیے معززین شہر کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کررہی ہے جوکسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
پارٹی قائدین نے کہا ہے کہ ووٹوں کو ٹمپرنگ کرنے اور ٹھپہ لگانے کے خدمات کے صلے میں جب کسی بے ضمیر افسر کو ضلع کا ڈپٹی کمشنر تعینات کیا جاتا ہے تو وہ ضلع چوروں، ڈکیتوں اور قاتلوں کے نرغے میں ہی رہے گا کیونکہ اس قبیل کے افسران اور ان کے سیاسی آقاؤں کو عوام کے مسائل اور ان کے بنیادی ضروریات سے کوئی غرض و دلچسپی نہیں ہوتی۔
پارٹی قائدین نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرامن عوامی احتجاج منظم کرنے والے آبسر کے غیرت مند عوام کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد ایف آئی آر فوری طور پر ختم کیا جائے، نیشنل پارٹی اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کو کسی بھی صورت تنہاء اور بے یار و مددگار نہیں چھوڑے گی۔
تربت ،احتجاج کرنیوالوں پر مقدمات کیخلاف ریلی و مظاہرہ ،نیشنل پارٹی کی مذمت
وقتِ اشاعت : April 26 – 2018