|

وقتِ اشاعت :   April 27 – 2018

 اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے مفتاح اسماعیل وفاقی وزیرخزانہ کا درجہ دینے پر شدید احتجاج کیا ہے۔

قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر ایازصادق کی زیرصدارت شروع  ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت آج بجٹ پیش کرکے آنے والی حکومت کا حق چھین رہی ہے، حکومت کی مدت 30 مئی کو ختم ہورہی ہے جب کہ حکومت ایک سال کا بجٹ پیش نہیں کرسکتی اور میں نہیں سمجھتا کہ ہمیں اس کا حصہ بننا چاہیے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل کو مشیر سے وفاقی وزیر بناکر ووٹ کی عزت کو برباد کیا گیا اور ایک بار پھر پارلیمنٹ کے باہر فیصلے کیے جارہے ہیں، حکومت کے پاس عوام کے منتخب کردہ نمائندے رانا افضل موجود تھے لیکن اس کے بجائے ایک غیر منتخب نمائندے کو وفاقی وزیر بنایا گیا اور آج  پہلی بار کوئی غیرمنتخب شخص پارلیمنٹ کا بجٹ پیش کرے گا۔

 

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ میاں صاحب کوباربارکہتا رہا کہ پارلیمنٹ کی عزت کریں لیکن آج غیرمنتخب شخص سے پارلیمنٹ کا بجٹ پیش کروا کر ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے، اس شخص سے بجٹ پیش کروایا جارہا جو نہ قومی اسمبلی کا ممبرہے اور نہ سینیٹ کا ممبرہے۔ انہوں نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ میاں نوازشریف کے ساتھ وفاداری کریں اور بجٹ رانا افضل کوپیش کرنے دیں، وزیراعظم بھی منتخب ہیں وہ بھی بجٹ پیش کرسکتے ہیں۔