کراچی: چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے 8 برس گزرنے کے باوجود سانحہ ایئر بلیو کے لواحقین کو معاوضہ نہ ملنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری ادائیگی کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران متاثرہ شہری نے عدالت کے روبرو عرض کیا کہ طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں 147افراد شہید ہوئے، ایئر بلیو کو فی کس 50 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنا تھا لیکن واقعے کو 8 برس گزر گئے پھر بھی لواحقین کو معاوضہ ادا نہیں کیا گیا۔
چیف جسٹس نے ایئر بلیو کے اعلیٰ حکام کی سرزنش کرتے ہوئے حکم دیا کہ بتائیں اب تک رقم ادا کیوں نہیں کی؟ کل حلف نامے کے ساتھ اور لواحقین کی فہرست لے کر آجائیں اور عدالت میں رقم جمع کرا دیں۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے بھوجا ایئر لائن حادثہ کی بھی تفصیلات طلب کرلیں۔
واضح رہے کہ 28 جولائی 2010 کو ایئر بلو کی کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز مارگلہ میں پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ واقعے میں عملے کے 6 افراد سمیت تمام 152 افراد جاں بحق ہوئے۔ 20اپریل 2012 کو بھوجا ایئر کا کراچی سے اسلام آباد جانے والا مسافر طیارہ خراب موسم کے باعث راولپنڈی کے قریب گرکر تباہ ہوگیاتھا جس میں 129 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔