|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2018

کوئٹہ: شفاف انتخابات کیلئے رکن پاکستان الیکشن کمیشن جسٹس (ر)شکیل احمد نے بلوچستان میں تعینات ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفسران سے شفاف انتخابات کرانے کا حلف لے لیا، حلف برداری کی تقریب کوئٹہ میں ہوئی جس میں صوبے بھر کے 34ڈی آر اوز نے شرکت کی۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمشنر نیا زبلوچ نے کہا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن نے جو فیصلے کئے ہیں وہ حتمی ہے الیکشن کمیشن پہلی بار عام انتخابات سے قبل ڈی آر او ز اور آروز کی ٹریننگ کی تاکہ عام انتخابات میں صاف وشفاف عمل کو یقینی بنایا جائے ۔

حساس علاقوں میں عام انتخابات کے اعلان ہو تے ہی سیکورٹی اداروں سے اس بارے معاملات کے بارے تبادلہ خیال کرینگے اور کوشش ہے کہ حساس علاقوں میں پولنگ اسٹیشن کے دوران سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جائے اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ اس متعلق کام کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ملک اور خاص کر بلوچستان میں جو نئی حلقہ بندیاں ہوئی ہے یہ فیصلہ حتمی ہے اور اس میں کوئی رد بدل نہیں کیا جائیگا ہماری کوشش ہے کہ عام انتخابات کو صاف وشفاف کو یقینی بنایا جائے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ماضی میں بہت تلخ تجربے گزرے ہیں اس لئے اس مرتبہ ہماری کوشش رہی کہ ہم عام انتخابات میں کسی کوبھی شکایت کا موقع نہ دیں ۔

ماضی میں عام انتخابات سے قبل ڈی آروز اور آروز کی ٹریننگ نہیں ہوتی تھی پہلی مرتبہ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ کیا جس کی وجہ سے ٹریننگ کا انعقاد ممکن ہوا انہوں نے کہا ہے کہ حساس پولنگ اسٹیشنوں میں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جائینگے اور اس حوالے سے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے ۔

اس پر کام بھی شروع کیا جا چکا ہے تاکہ بروقت نتائج موصول ہو سکے ہم سمجھتے ہیں کہ بلوچستان دور دراز علاقوں پر مشتمل ہے اور انتخابی نتائج کو جلد ازجلد عوام تک پہنچانے کے لئے ہم کام کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں سے متعلق الیکشن کمیشن نے جو فیصلے کئے ہیں وہ حتمی ہے الیکشن کمیشن پہلی بار عام انتخابات سے قبل ڈی آر او ز اور آروز کی ٹریننگ کی تاکہ عام انتخابات میں صاف وشفاف عمل کو یقینی بنایا جائے ۔

حساس علاقوں میں عام انتخابات کے اعلان ہو تے ہی سیکورٹی اداروں سے اس بارے معاملات کے بارے تبادلہ خیال کرینگے اور کوشش ہے کہ حساس علاقوں میں پولنگ اسٹیشن کے دوران سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کئے جائے اور آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ اس متعلق کام کر رہی ہے۔