|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2018

کوئٹہ : آل بلوچستان2015ء این ٹی ایس ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے427 افراد کی محکمہ تعلیم میں تعیناتیوں کو اقرباء پروری قرار دیتے ہوئے تین بھائیوں کی تعیناتیوں کا انکشاف کیا ہے ۔

گذشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیف الرحمان ترین، تنویر بلوچ، خادم حسین اور دیگر کا مزید کہنا تھا کہ این ٹی ایس متاثرین پچھلے96 روز سے کوئٹہ پریس کلب اور بلوچستان کے تمام اضلاع میں پرامن دھرنا دیئے احتجاجی کیمپوں میں بیٹھے ہیں۔

2015ء میں سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے4359 پوسٹوں کا اعلان کرکے ٹیسٹ لینے کیلئے نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے سپرد کردیا ٹیسٹ کیلئے فی کس ہزار روپے فیس بلوچستان کے مختلف بینکوں میں جمع کروائی گئی در در کی ٹھوکریں کھانے کے بعد 180 امیدواروں نے عدالت سے رجوع کیا اکثر آئینی حقدار متاثرین کسی معقول عذر کی وجہ سے کورٹ نہ جاسکے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے حلف اٹھایا تو انہوں نے تمام این ٹی ایس متاثرین کو روزگار کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے متاثرین کو آفیسرز کلب میں اپنے فارم جمع کرانے کی ہدایت کی۔ 

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نے جن427 افراد کو آرڈر جاری کئے ان میں سے128 افراد کے ویب سائٹ لسٹ پر نام تک موجود نہیں اور سابق سیکرٹری جنگلات کے تین بیٹوں کو تقرر نامے جاری کئے گئے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ تمام ضلعی کیمپوں کو رمضان المبارک کی وجہ سے غیر معینہ مدت تک مرکزی کیمپ میں ضم کیا جارہا ہے جبکہ تمام اضلاع میں ہفتہ وار اپنے حق کے حصول کیلئے احتجاج جاری رکھا جائے گا۔