ڈیرہ اللہ یار: سندھ سے بلوچستان کو پانی کی بندش سے مال مویشی مرنے لگے انسانی المیہ کا بھی خدشہ ،جعفرآباد اور نصیرآباد میں اگر کوئی پانی کی وجہ سے اموات ہوئی تو اس کی ذمہ دار سندھ حکومت ہوگی سندھ حکومت نے گزشتہ تین ماہ سے پٹ فیڈر کینال میں پانی بندکررکھاہے جس سے انسانی زندگی کا جینا انتہائی مشکل ہوگیا ہے ۔
مئی کے ماہ میں سندھ حکومت پٹ فیڈر کینال میں 25سو کیوسک پانی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے مگر اب تک ایک سو کیوسک بھی پانی پٹ فیڈر کینال میں نہیں چھوڑا گیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سندھ حکومت ، جان بوجھ کر بلوچستان کے علاقوں میں پانی کی بندش کرکے بلوچستان کے لوگوں کی اموات کرانا چاہتی ہے ۔
ان خیالات کا اظہار بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکز ی رہنماء و سابق صوبائی وزیر میر سلیم خان کھوسہ نے نیشنل پریس کلب ڈیرہ اللہ یار میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہاکہ بلوچستان حکومت سندھ حکومت کی ان زیادتیوں کا نوٹس لے کر پٹ فیڈر کینال میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنائے ورنہ بلوچستان میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے انسانی المیہ شروع ہوجائے گی اور اس وقت پانی نہ ہونے کی وجہ مال مویشی کی اموات ہورہی ہیں ۔
انھوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ سندھ حکومت کے ایری گیشن حکام کے خلاف فورا نوٹس لے کر بلوچستان کی عوام کے ساتھ ہونے والی زیاتیوں کا ازالہ کریں اور بلوچستان کو پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے انھوں نے کہاکہ سندھ حکومت ہمیشہ بلوچستان کے لوگوں سے زیادتی کرتی ہے ۔ بلوچستان کے حصے کا پانی مبینہ طور پر چوری کرکے دوسرے لوگوں کو دیا جاتا ہے ۔
سندھ سے بلوچستان کو پانی کی بندش قحط سالی نے پنجھے گاڑ دیئے
وقتِ اشاعت : May 18 – 2018