|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2018

پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے ضلعی ترجمان نے کہاہے کہ گزشتہ چارسالوں کے دوران بے دریغ عوامی خزانے کو لوٹ کر ذاتی مفادات کو وسعت دی ہے مڈل کلاس کے لوگ بلوچستان کے امیر ترین لسٹ میں کیسے شامل ہوگئے اس کی تحقیقاتی ہونی چائیے ۔

چار سالوں کے دوران چار سو کروڑ روپے پنجگور کی تعمیر وترقی کیلئے مختلف مد میں ریلیز ہوئے ہیں لیکن ان تمام ترقیاتی پروجیکٹ کے کروڑ وں روپے عوامی اجتماعی منصوبوں کے بجائے حکمرانوں کے عزیز رشتہ داروں کی ذاتی پاکٹ منی میں چلے گئے ۔

پنجگور کے شعبہ صحت، ایجوکیشن، ایگریکچر،زراعت ،بی اینڈ آر،مختلف اداروں کو مکمل تباہ کردیا گیا باقائد انہیں سیاسی دفتر کے بطور استعمال کرکے عوامی امور کے انجام دہی کے بجائے اپنی ہیرا پھیری کا اڈا بنایا گیا ،پنجگور کے مختلف اداروں میں تحقیقاتی اداروں کا چھاپہ ریکارڈ کو ضبط کرنا عوام کا دیرینہ خواہش تھا دیر سے آئے درست آئے عوام نے اس اقدام کو پنجگور کی بہتر مستقبل کیلئے خوش آئند اقدام قرار دیا ہے۔

بی این پی عوامی اصل حقائق تک جانے اور اصل مجروموں کی گرفتاری تک تحقیقاتی ادارے کو ہر ممکن تعاون کرے گی ،چونکہ بی این پی عوامی ایک سیاسی جمہوری قومی جماعت ہونے کے ساتھ ہماری ذمہ دار ی ہے کہ عوام کے لوٹی ہوئی رقم کو پھر عوام تک پہنچا یا جائے۔

گزشتہ روز تحقیقاتی ادارے کی انوسٹی گیشن ہمارے موقف کی تائید ہے کہ ہم نے گزشتہ چار سالوں سے ہر جلسہ ہر تقریر میں قوم کے سامنے واضح کیا ہے کہ ایک نام نہاد جماعت اور انکے غیر سیاسی نابلد لوگوں کو 2013میں پورے قوم پر مسلط کرنا اچھا فیصلہ نہیں تھا ۔

انہوں نے چار سالوں کے دوران سوائے کرپشن لوٹ مار کے قومی اداروں کو نقصان کے بجائے ایسا کوئی میگا پروجیکٹ نہیں بنایا جن سے عوام کو فائدہ ملے ، انکے دور میں بلوچستان میں ریکارڈ بے روزگار ی نے سر اٹھا لیا ،نوجوان ڈگریاں لے کر دفتروں کے خاک چھانتے گئے ۔

گزشتہ کئی ماہ سے مختلف علاقوں میں جوان روزگار کی حصول کیلئے پریس کلبز میں پر امن احتجاج کررہے ہیں اور انہوں نے مختلف محکہوں کے پوسٹوں کو حق داروں کے بجائے مارکیٹ میں فروخت کئے جو آنے والے وقت ایک تباہ کن رواج بنے گی ، تحقیقاتی ادارے نے جن ریکارڈ کو ضبط کیا گیا ہے ان سے زیادہ انہوں نے کرپشن کئے ہیں ان کا بھی سراغ لگانا چائے ۔