|

وقتِ اشاعت :   May 21 – 2018

صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے عام انتخابات کی تاریخ کا حتمی اعلان مئی کے آخری ہفتے میں متوقع ہے اس حوالے سے بتایا گیا کہ ممکنہ طورپر 27 جولائی 2018 انتخابات کی تاریخ ہو سکتی ہے۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کے عہدیدار نے بتایا کہ صدر مملکت الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 57 (ون) کے تحت ای سی پی سے مشاورت کے بعد ہی الیکشن کی تاریخ کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن آئندہ ہفتے انتخابی تاریخ سے متعلق تجاویز کا مراسلہ صدر مملکت کو ارسال کرے گا۔ای سی پی کے عہدیدار کاکہنا ہے کہ الیکشن کمیشن شیڈول کا اعلان 28 یا 29 مئی کو کرے گا۔ای سی پی کے ایک اور ذمہ دار کا کہنا تھا کہ 27 جولائی انتخابات کی حتمی تاریخ ہو سکتی ہے۔انہوں نے آئین کے سیکشن 224 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے کے 60 دن کے اندر انتخابات کرانا لازمی ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ قومی اور پنجاب اسمبلی 31 مئی کو اپنی 5 سالہ آئینی مدت پوری کریں گی ٗ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان اسمبلیاں 28 مئی کو تحلیل ہو جائیں گی۔علاوہ ازیں ایک ذمہ دار نے بتایا کہ ای سی پی نے انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں، نئی حلقہ بندیوں کا معاملہ مکمل ہو چکا ہے اور اب ڈیٹا انٹری آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ضلعی ریٹرنگ افسران اور پریزائڈنگ افسر کی تقرری اور پولنگ اسٹیشن پر ان کی تعیناتی کا کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ پولنگ عملے سے حلف برداری کا مرحلہ جاری ہے۔الیکشن کمیشن کی تیاریوں کے حوالے سے ویب سائٹ پر جاری کردہ روڈ ٹو الیکشن 2018کے نام سے دستاویز کے مطابق تمام صوبائی چیف سیکریٹریز، سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وفاقی اداروں کے سربراہوں کو 2016 میں ان افراد کی فہرست فراہم کرنے کا کہا گیا تھا جو جنوری 2018 میں دستیاب ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے گریڈ 8 سے گریڈ 21 کے تمام 1649 افسران اور ملازمین کو 2018 کے عام انتخابات سے قبل تربیت دینے کا منصوبہ بنایا گیا، اس حوالے سے ایک ٹریننگ ونگ بھی قائم کیا گیا ہے جو فعال طور پر اندرون و بیرون ملک کے تربیتی اداروں اور تحقیق سے منسلک اداروں سے رابطے میں ہے جس سے امید ہے کہ عملے کی صلاحیت بڑھانے میں مدد ملے گی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کہا ہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں غیر ملکی مبصرین پر کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان الیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ الیکشن کمیشن تمام مبصرین کو انتخابی عمل کا اہم جزسمجھتا ہے اورالیکشن کمیشن غیرملکی مبصرین کو انتخابی عمل سے دورنہیں رکھنا چاہتا ٗآئندہ عام انتخابات کے لیے تمام مبصرین کیلئے ایک جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، غیرملکی انتخابی مبصرین کو عالمی طریقہ کار کے تحت ایکریڈیشن کارڈ جاری کئے جائیں گے۔

غیرملکی مبصرین انتخابی عمل کے جائزے کیلئے اپنی درخواستیں وزارت داخلہ کے ذریعے بھیج سکتے ہیں، وزارت داخلہ سے سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد الیکشن کمیشن مبصرین کو اجازت نامے جاری کریگا ٗاس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے انتخابات 2018 میں ان مٹ سیاہی استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، جس کیلئے الیکشن کمیشن نے پی سی ایس آئی آرکومطلوبہ مقدارمیں سیاہی تیارکرنے کی ہدایت کردی ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات کیلئے 5 لاکھ 59 ہزار125 اسٹیمپ پیڈ ٗ ان مٹ سیاہی کے 4 لاکھ 6 ہزار485 مارکراستعمال ہوں گے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے چاروں صوبوں سے پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ بوتھ کا ڈیٹا طلب کرلیا ہے، چاروں صوبائی سیکرٹریز کو ہدایت کی گئی ہے کہ 21 مئی تک ڈیٹا بھجوادیاجائے۔ملک میں عام انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنی تیاریاں اور ہوم ورک مکمل کرلیا ہے ۔

موجودہ تیاریوں سے اس بات کی امید کی جاسکتی ہے کہ الیکشن مکمل شفاف طریقے سے ہونگے کیونکہ ہمارے یہاں ایک روایت قائم ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کی جاتی ہے یقیناًسیاسی جماعتوں کی رائے اور تنقید کسی حد تک درست بھی ہیں چونکہ ماضی میں ہمارے ہاں عام انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو اقتدار تک پہنچایاگیا جس کی وجہ سے ہمارا سیاسی ڈھانچہ انتہائی کمزور رہا ہے اور اس کے اثرات برائے راست ہمارے سب سے بڑے ادارے پارلیمان پر پڑے ہیں ۔ 

موجودہ صورتحال اور تیاریوں اور سیاسی جماعتوں کے تمام اعتراضات کو مد نظر رکھ کر کسی حد تک یہ کہاجاسکتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں شفافیت یقینی طور پر ہوگی ۔ امید ہے کہ اس بار سیاسی جماعتیں خود شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے عوامی طاقت کو اپنا شیوہ بنائینگے۔