کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں صوبائی حکومت کی جانب سے بجٹ کو غیر آئینی ، غیر قانونی طریقے سے پاس کرنے اور بجٹ کو محکمانہ وائز ترقیاتی وغیر ترقیاتی مطالبات زر کی شکل میں اسمبلی کے سامنے پیش نہ کرنے اور اپوزیشن کی طرف سے مطالبات زر پر کٹ موشن ، تحریک تحریف ،استداد اور تحریک تحریف کفایت شعاری کی غیر قانونی طریقے سے روکنے میں صوبائی حکومت اور مخصوص افیسروں کی غیر قانونی کارروائی کی شدید مذمت کی ہے ۔
اور کہا گیا ہے کہ موجودہ صوبائی بجٹ صوبے کے تمام عوام اور بالخصوص تمام پشتون اضلاع کو اپنے حقوق سے محروم کرنے اور ان سے زندگی کی بنیادی سہولیات کا حق چھیننے کے مترادف قرار دیا ہے ۔
کیونکہ اس بجٹ میں صرف11صوبائی حلقوں یعنی خضدار ، گوادر ، آواران ، واشک ، کچی ، ڈیرہ بگٹی سمیت مولوی عبدالواسع اور زمرک خان کے حلقوں کو موجودہ ترقیاتی بجٹ میں 30ارب 35کروڑ روپے اور انہی حلقوں کو Ongoingسکیموں میں 10ارب 34کروڑ روپے دےئے گئے ہیں۔
جن کو ملا کر ٹوٹل 40ارب 69کروڑروپے صرف اور صرف صوبے کے 51صوبائی حلقوں میں سے صرف اور صرف 11صوبائی حلقوں کیلئے رکھے گئے ہیں جبکہ صوبے کی مجموعی ترقیاتی بجٹ 88ارب رکھا گیا ہے جس میں خسارہ 61ارب روپے ہیں۔ یعنی صوبے کی اصل ترقیاتی بجٹ صرف 27ارب روپے ہیں ۔
اور اگر خسارے کو شامل کیا جائے تو صوبائی دارالحکومت ضلع کوئٹہ سمیت باقی تمام صوبے کیلئے صرف 47ارب روپے رہ جاتے ہیں جو صوبے بھر کے تمام دور دراز علاقوں کیلئے اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر بھی نہیں۔ اور پھر اس میں جنوبی پشتونخوا کے اضلاع کو مکمل طور پر ہر شعبہ زندگی میں اپنے حقوق سے محروم کردیا گیا ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ دو کھرب 96ارب کے غیر ترقیاتی بجٹ اور اور اس کے ساتھ ترقیاتی بجٹ سمیت یعنی تمام بجٹ کو 56مطالبات زر کی صورت میں پیش کرنا اور ان پر اپوزیشن کی طرف سے کٹ موشن تحریک تحریف ، استداد ،تحریک تحریف کفایت شعاری کو غیر آئینی وغیر قانونی طریقے سے روکنے کی سازش کرنے کے باعث اس بجٹ کی حیثیت متنازعہ ہوگئی ہے اور اس سے حقیقت پر مبنی بجٹ تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔
بلکہ اس مشترکہ دو قومی صوبے کے عوام کے نمائندہ فورم صوبائی اسمبلی ہی کے ذریعے صوبے کے تمام غیور عوام کو دھوکہ دینا اور ان کی سخت ترین توہین کرناہے۔ لہٰذا صوبے کے تمام ہرمکتبہ فکرکے باشعور اور غیور عوام کو صوبائی حکومت اور مخصوص افیسروں کے اس غیر آئینی ، غیر قانونی ، غیر اخلاقی اور عوام دشمن پالیسی واقدامات کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگا۔
جبکہ بالخصوص جنوبی پشتونخوا کے غیور عوام کو مولوی عبدالواسع اور زمرک خان اور ان کی پارٹیوں کی شکل میں پشتون اضلاع کے ساتھ ہونیوالے بدترین امتیازی سلوک اور اربوں روپے کے سکیموں اور ملازمتوں سے محروم کرنے کی اس سازش کوطشت ازبام کرنا ہوگا۔
جنہوں نے پہلے منتخب حکومت کو غیر جمہوری قوتوں اور ان کے کاسہ لیسوں کے ذریعے گرانے ، پھر جنوبی پشتونخوا کے اضلاع کو کابینہ میں نمائندگی سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ ذاتی وگروہی مفادات کیلئے خود غیر اعلان شدہ طور پر چوری چھپے وزیر بننے کے بعد بجٹ میں اس سازش کا حصہ بننے میں بنیادی کردار ادا کیا اور یکطرفہ طور پر بلوچ ڈویژن بنانے اور لہڑی کو سبی پر غیرقانونی طور پر مسلط کرنے میں ملوث رہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخوامیپ اپنے غیورعوام کی تائیدد وحمایت سے اس دو قومی صوبے کے تمام غیور عوام کے خلاف جاری ایسی تمام سازشوں کو ہر سطح پر طشت وازبام کرتے ہوئے ماضی کی طرح ناکامی سے دوچار کریگی اور جمہور کے نام پر جمہور ہی کی حق حکمرانی پر ڈاکہ ڈالنے اور ان کے حقوق واختیارات کو سلب کرنے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دیگی ۔
ماضی کی طرح ایسے تمام عوام دشمن پالیسیوں اور عوام دشمن اقدامات کے خلاف بھرپور آواز بلند کرتے ہوئے عوام کے حق حکمرانی کے حق اور اختیار کو ہر صورت بحال رکھے گی۔
صوبائی حکومت نے بجٹ کو غیر آئینی طریقے سے پاس کروایا، پشتونخوامیپ
وقتِ اشاعت : May 24 – 2018