|

وقتِ اشاعت :   May 25 – 2018

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار سمیت ضلع بھر میں سود خور بے قابو چالیس ہزار روپے کا موٹرسائیکل 80ہزار روپے میں فروخت کرنے لگے سود نے علاقے میں منافع بخش کاروباری شکل اختیار کر لی کئی ۔

ہنستے بستے گھر اجڑ گئے ضلعی انتظامیہ عملی اقدامات نہ کرسکی شہر بھر کے تمام موٹرسائیکل اور کار شورومز پر چھاپے لگا کر ان کے ریکارڈ قبضے میں لیے جائیں عوامی حلقوں کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اللہ یار سمیت ضلع بھر کے شہروں میں موٹرسائیکل اور گاڑیاں سود پر دینے کا کام زور شور سے جاری ہے ۔

مجبور لوگ ان سود خوروں کے گھناونے کاروبار میں پھنستے چلے جارہے ہیں اور آخر نوبت ان کی بربادی پر ختم ہوتی ہے شہر بھر میں بہت سے منظم گروہ مجبور حال لوگوں کو ان کی مجبوری کا فائدہ اٹھا کر پے منٹ پر گاڑیاں فراہم کرتے ہیں اور رقم واپس نہ کرنے پر سود خور درجنوں افراد کے ہمراہ مجبور افراد کے گھروں پر پہنچ جاتے ہیں اور انہیں سنگین نوعیت کی دھمکیاں دیکر ان کے گھروں اور دیگر ملکیت کو فروخت کروادیتے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق اب تک کئی گھرانے ان سود خوروں کے ہاتھوں برباد ہوئے ہیں اور ان کے ہنستے بستے گھر اجڑ چکے ہیں عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے ایک سیل تو قائم کر لیا ہے لیکن شہر بھر میں شورومز والوں کے خلاف کاروائی سے گریزاں ہیں اگر حکومت ان شورومز پر چھاپے مار کر ان کے ریکارڈ کو قبضے میں لے تو ان کے کالے دھندے کا پول کھل جائیگا۔