|

وقتِ اشاعت :   May 25 – 2018

 اسلام آباد:  سینیٹر رضا ربانی کا کہنا ہے کہ اگر کسی سیاستدان نے پاکستان اور بھارت کی انٹیلی جنس ایجنسیز کے سابق سربراہان کی طرح کتاب لکھی ہوتی تو بغاوت کے فتوے لگ جاتے۔

سینیٹ اجلاس میں بھی سابق ’آئی ایس آئی‘ سربراہ جنرل (ر) اسد درانی اور بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے سربراہ کی کتاب زیر موضوع رہی جب کہ چیئرمین سینیٹ نے وزارت خارجہ سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

دوسری جانب سینیٹر رضاربانی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے  کہا کہ پاکستان اوربھارت کی انٹیلی جنس ایجنسیز کے 2 سابق چیفس نے ایک کتاب لکھی، 2 انٹیلی جنس ایجنسیز کے سابق چیف یہ کیا کر رہےہیں اور کیا جنرل (ر) اسد درانی نے حکومت سے اس بارے میں اجازت لی تھی تاہم اگر یہ کتاب کسی سیاست دان نے لکھی ہوتی تو بغاوت کےفتوے لگ جاتے۔