|

وقتِ اشاعت :   May 26 – 2018

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولاناعبدالغفورحیدری،مولاناقمرالدین،مولاناعصمت اللہ،حافظ حسین احمد،مولانامحمدحنیف،سیدمحمدفضل آغااورمولاناصلاح الدین ایوبی نے کہاہے کہ فاٹاکوزبردستی خیبرپشتونخوامیں ضم کرنے مذمت کرتے ہیں فاٹاکاانضمام اورجنوبی پنجاب کے لئے الگ صوبے کامطالبہ متضادپالیسیاں ہیں فاٹاانضمام امریکاکاایجنڈاہے جس کوہرگزقبول نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہاکہ فاٹاانضمام سے پشتونوں کی نمائندگی کم ہوگئی،فاٹاسے سینیٹ کی 8نشستیں کم ہوکر4رہ گئیں،قومی اسمبلی کی 12نشستیں کم کرکے 6رہ گئیں گلگت کوسیاسی اورمعاشی طورپرخودمختاربنایاجبکہ جنوبی پنجاب کوالگ صوبہ بنانے پرسب متفق ہیں ۔

لیکن فاٹاکوالگ صوبے کی حیثیت دینے کے بجائے اس کوخیبرپشتونخوامیں ضم کردیااورظلم یہ ہے کہ نعرہ لگایاکہ ووٹ کوعزت دوجبکہ فاٹاکے عوام کواس اہم مسئلے پرنہیں پوچھاگیااورافسوس کی بات تویہ ہے کہ فاٹاکے بارہ ارکین قومی اسمبلی کوبھی نظراندازکیاگیااورجن پارٹیوں کی فاٹامیں کوئی حیثیت نہیں ہے ۔

ان کی مرضی پرزبردستی انضمام کیاجارہاہے انہوں نے کہاکہ فاٹاکے انضمام کے لئے خیبرپشتونخوااسمبلی سے دوتہائی اکثریت سے منظوری لیناضروری ہے جبکہ خیبرپشتونخواسمبلی کی مدت 28مئی کوختم ہورہی ہے اوراس کے دودن رہ گئے ۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام نے خیبرپشتونخوااسمبلی کے گھیراؤکااعلان کردیاہے تاکہ فاٹاکوزبردستی انضمام کافیصلہ مسلط نہ کیاجائے بلکہ فاٹاکے مستقبل کے بارے میں وہاں کے عوام سے پوچھاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ روزجب قومی اسمبلی سے فاٹاانضمام بل منظورکیاجارہاتھاتوفاٹاکے بارہ میں سے گیارہ ممبران غیرحاضرتھے رات کووزیراعظم نے جیونیوزکے پروگرام کپیٹل ٹاک میں انکشاف کیاکہ غیرحاضراراکین نے انہیں بتایااگروہ اجلاس میں حاضرہوئے توفاٹاکے عوام آئندہ انتخابات میں انہیں مستردکریں گے ۔

جس کامطلب ہے کہ فاٹاکے عوام انضمام کے مخالف ہیں اورفاٹاکے منتخب نمائندوں نے بھی انضمام کی مخالفت کی پھراسلام اورپشاورکے حکمرانوں کے کہنے یاڈنڈے کے زورپرقبائلی عوام پرزبردستی فیصلہ مسلط کرناکہاں جمہوریت اورووٹ کی عزت ہے جس کے مستقبل میں خطرناک نتائج برآمدہوں گے۔