|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2018

 لاہور: منہاج القرآن یونیورسٹی کی انتظامیہ نے خرم نواز گنڈا پور کی ویڈیو لیک کرنے پر 320 طالبات کو ہاسٹل سے نکال دیا۔

پاکستان عوامی تحریک کے رہنما اور منہاج القرآن یونیورسٹی ہاسٹل کے منتظم خرم نواز گنڈا پور کی ویڈیو لیک کرنے پر یونی ورسٹی انتظامیہ نے 320 طالبات کو ہاسٹل سے نکال دیا، انتظامیہ نے طالبات کو 31 مئی تک پورا ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔

گرلز ہاسٹل میں طالبات کے والدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جن بچیوں کا قصور ہے ان کو نکالا جائے باقی سب کو نہیں، باہر پرائیوٹ ہاسٹل کا خرچہ کہاں سے برداشت کریں گے۔ دوسری جانب طالبات کا کہنا ہے کہ چند طالبات کی حرکت کی سزا باقی طالبات کیوں بھگتیں، انتظامیہ کو چاہیے کہ انصاف سے فیصلہ کرے اور  معاملے کی تہہ تک پہنچ کر قصور وار طالبات کے خلاف کارروائی کی جائے۔

دوسری جانب ترجمان منہاج القرآن کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبات کو ہاسٹل خالی کرنے کا حکم نہیں دیا بلکہ بیت الزاہرہ ہاسٹل کی انتظامیہ نے خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ ہاسٹل تحریک منہاج القرآن کے زیرانتظام ہے اور یونیورسٹی طالبات وہاں ایک پرائیویٹ ہاسٹل کے طور پر مقیم ہیں۔

واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان عوامی تحریک کے رہنما اور منہاج القرآن یونیورسٹی ہاسٹل کے منتظم خرم نواز گنڈا پور کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں خرم نواز گنڈا پور منہاج القرآن یونیورسٹی کی طالبات پر غصے سے برس رہے ہیں۔ ویڈیو کے مطابق خرم نواز نے طالبات کو ڈانٹتے ہوئے انتہائی بدتمیزی کی اور سخت لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’ابھی تم نے میرا دوسرا روپ نہیں دیکھا، تم لوگوں کے ماں باپ نے تمہیں تمیز نہیں سکھائی؟ جس کی آواز نکلی وہ باہر جائے گی جو ہیرو اور دلیر بنتی ہیں ذرا منہ کھول کر دکھائیں‘۔