|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2018

کوئٹہ: بلوچستان کے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر عبدالرحیم زیارتوال کے درمیان دوسری ملاقات بھی بے نتیجہ رہی ۔دونوں جانب سے پیش کئے گئے سولہ ناموں میں سے کسی ایک پر بھی اتفاق نہ ہوسکا ۔

دونوں جانب سے پانچ ناموں کو شارٹ لسٹ کردیا گیا جس پر مذاکرات کے تیسرے دور میں مزید بات چیت کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اور بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عبدالرحیم زیارتوال کے درمیان نگران وزیر اعلیٰ کے نام پر مشاورت کیلئے دوسری ملاقات ہوئی جس میں کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوسکا۔

تاہم وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے مذاکرات کے اس دوسرے دور میں حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے آٹھ ناموں میں سے تین کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا جن میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ جام کمال کے قریبی رشتہ دار صوبائی وزیر ماحولیات پرنس احمد علی ،علاؤالدین مری اور جے یو آئی ف کے سابق سینیٹرسپریم کورٹ بار کے سابق صدر کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ کے نام شامل ہیں۔

جبکہ حزب اختلاف کی جانب سے پیش کئے گئے آٹھ ناموں میں سے دو کو شارٹ لسٹ کیا گیا جن میں سابق سفارت کار جہانگیر اشرف قاضی اور سابق اسپیکر بلوچستان اسمبلی محمد اسلم بھوتانی کے نام شامل ہیں ۔

ان پانچ ناموں پر وزیراعلیٰ بھی اپنے حکومتی اتحادیوں جبکہ قائد حزب اختلاف عبدالرحیم زیارتوال اپنی جماعت کی قیادت اور اتحادی اپوزیشن جماعت نیشنل پارٹی کے ساتھ مشاورت کرینگے۔

اس کے بعد عبدالقدوس بزنجو اور عبدالرحیم زیارتوال کے درمیان تیسرے مرحلے کے مذاکرات ہوں گے ۔حکومت اور اپوزیشن کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کیلئے جلد حتمی نام پر اتفاق کرلیا جائیگا۔بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عبدالرحیم زیاتوال کا کہنا ہے کہ جو بھی فیصلہ ہوگا وہ اتفاق رائے اور بلوچستان کے مفاد میں ہوگا۔