پشاور: صوبہ خیبرپختونخوا کے اسپتالوں میں انکیوبیٹر کی کمی کا سامنا ہے اور ایک انکیوبیٹر میں بچوں کو ایک ساتھ رکھنے سے ان کی صحت متاثر ہو رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک انکیوبیٹر میں ایک بچے کو آکسیجن فراہم کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے، تاہم پشاور کے اسپتالوں میں بیک وقت کئی بچوں کو ایک ہی انکیوبیٹر میں آکسیجن دی جارہی ہے، جس کے باعث ان بچوں کے جانوں کو خطرہ لاحق ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 25 انکیوبیٹرز موجود ہیں جب کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال اور حیات آباد میڈیکل کمپلکس میں 11، 11 انکیوبیٹرز ہیں۔
لیڈی ریڈنگ اسپتال کے پیڈیاٹرکس وارڈ کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر افضل خٹک نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ پشاورکے اسپتالوں میں صوبے کے دیگر اضلاع سے بھی بچے لائے جاتے ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 45 بچوں کو داخل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بچوں کی زیادہ تعداد کے باعث ایک انکوبیٹر میں 5 نومولود رکھے جاتے ہیں، لیکن اگر دیگر اضلاع میں بھی سہولت دے دی جائے تو پشاور کے اسپتالوں پر بوجھ کم ہوسکتا ہے۔