|

وقتِ اشاعت :   June 4 – 2018

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں آباد تمام اقوام کو متحد کئے بغیر محرومیوں کا خاتمہ ممکن نہیں ، عام انتخابات میں مفادپرستوں کو بدترین شکست دیں گے۔ 

ان خیالات کا اظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائمقام صدر عبدالولی کاکڑ ‘ سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی ‘ منیر جالب بلوچ ‘ احمد نواز بلوچ ‘ سید ناصر علی شاہ ہزارہ ‘ آغا خالد شاہ دلسوز ‘ ابراہیم ہزارہ ڈاکٹر رمضان نے افطار پارٹی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر موسیٰ بلوچ ‘ ر?ف مینگل ‘ اختر حسین لانگو ‘ یونس بلوچ ‘ غلام نبی مری ‘ خورشید جمالدینی ‘ جمال لانگو ‘ ہاشم نوتیزئی ‘ سردار عمران بنگلزئی ‘ حاجی وزیرخان مینگل ‘ حاجی بابو انور نوتیزئی ‘ ملک محی الدین لہڑی ‘ لقمان کاکڑ ‘ ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ‘ غفور سرپرہ موجود تھے ۔

اس موقع پر عیسیٰ کربلائی نے سینکڑوں قبائلی افراد کے ہمراہ بی این پی میں شمولیت اختیار کی اور صدر اختر مینگل کی قیادت کو وقت و حالات کی ضرورت قرار دیا مقررین نے کہا کہ ہماری قومی جمہوری سیاست جدوجہد بلوچستان کے حقوق کیلئے ہے ۔

بڑی سیاسی قبائلی رہنماؤں کا یکجا ہونا اس بات کی غمازی ہے کہ عوام اب نفرتوں کی سیاست سے تنگ آ چکی ہے عوام چاہتی ہے کہ کوئٹہ و بلوچستان کے عوام متحد ہو کر سیاست کریں اور 70سالوں سے جاری محرومیوں ناانصافیوں کا خاتمہ اسی طرح ممکن ہے ۔

ترقی پسند ‘ روشن خیال معاشرہ تب ہی قائم ہو سکتا ہے جب ہم متحد ہو کر سیاست کریں گے آج کوئٹہ کے عوام بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہیں جبکہ بلوچستان باوسائل سرزمین ہونے کے باوجود عوام کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔

مقررین نے کہا کہ آج وقت کی ضرورت ہے کہ عوام کے مفادات کیلئے متحد ہو کر جدوجہد کریں اور بلوچستان کے احساس محرومی پسماندگی کا خاتمہ یقینی بنائیں آج بی این پی ہزاروں لوگوں شامل ہو رہے ہیں ۔

یہ ہماری فتح ہے عوام بی این پی کو سیاسی قوت تسلیم کر تے ہیں بی این پی کے حق میں عوام نے فیصلہ دے دیا ہے مقررین نے کہا کہ پارٹی کارکنان منظم اور سیاسی انداز میں پارٹی کو کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں فعال و متحرک بنائیں یہی پارٹی ہی عوام کو مسائل سے نجات دلا سکتی ہے