بنی گالہ: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ادارے کمزور ہیں اور الیکشن کے بعد اس مسئلے کے حل کے لیے کام کریں گے جب کہ تحریک انصاف الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ادارے کمزور ہیں اور الیکشن کے بعد اس مسئلے کے حل کے لیے کام کریں گے تاہم انہیں مضبوط کرنا ہر حکومت کی ترجیح ہونی چاہیے، ریاستی ادارے کمزور ہونے کے باعث ہم اتنا ریونیو اکٹھا نہیں کرسکتے جو انسانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کر سکیں اور یہ دو بنیادی مسائل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2 بڑی پارٹیوں کی پالیسیوں نے امیروں کو مزید امیر اور غریبوں کو غریب تر بنا دیا ہے، گزشتہ 30 سالوں کے دوران امیر اور غریب کے درمیان فرق بہت بڑھ گیا ہے۔
عام انتخابات سے قبل سروے پر عمران خان نے کہا کہ سروے اکثر گمراہ کن ہوتے ہیں، ووٹر جب ووٹ دینے کے لیے ذہن بناتا ہے تو اصل تبدیلی تب آتی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ وہ وقت ہے جب تحریک انصاف الیکشن میں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں جیسے بھی مکان میں رہوں، وہ میری جائز کمائی سے بنایا گیا ہے، اگر میں ایسے رہتا ہوں جیسے میرا دل چاہتا ہے تو یہ میرا حق ہے۔
عمران خان نے نواز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کچھ نہیں تھے، انہیں فوج نے وزیراعلیٰ اور وزیراعظم بنا دیا، بلاول بھٹو زرداری کی بات نظر انداز کی جا سکتی ہے، انہیں علم ہی نہیں کہ پاکستان میں کیا ہورہا ہے جب کہ میں نے 22 سال جدوجہد کی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان خوشگوار تعلقات اہم ہیں تاہم امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے افغان جنگ میں ہار کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دینے سے پاکستانی عوام کو صدمہ ہوا۔