شائقین فٹبال تیار ہوجائیں۔ ورلڈکپ کا میلہ سجنے جارہا ہے ۔ اس عالمی ایونٹ کے مقابلے 14جون سے لیکر15 جولائی تک روس کے11 شہروں میں ہوں گے۔پہلا میچ میزبان ملک روس اور سعودی عرب کے درمیان جبکہ فائنل لیوزنیکی سٹیڈیم ماسکو میں15جولائی کو ہوگا۔
گزشتہ ورلڈکپ2014 ء کی چیمپئن جرمنی اس وقت بھرپور فارم میں ہے ۔اگرچہ اس ٹیم میں بڑے بڑے نام تو شامل نہیں لیکن اس کی سب سے بڑی صلاحیت ’’ ٹیم ورک ‘‘ ہے۔ اس کے علاوہ ہاٹ فیورٹ میں ایور گرین برازیل، ارجنٹائن ، سپین، فرانس، پرتگال اور انگلینڈ کی ٹیمیں شامل ہیں۔ دنیا کے32 ممالک کے بہترین کھلاڑی اس ورلڈکپ میں عمدہ ڈربلنگ، ڈیفنس اور اٹیک سے شائقین دنیا کو محظوظ کرینگے۔
ان میں سے ارجنٹائن کے لیونل میسی تو ٹاپ پر نظر آتے ہیں۔ اپنی لیگ کی کارکردگی کی وجہ سے وہ بھرپور فارم میں ہیں۔ گزشتہ ورلڈکپ میں گولڈن بوٹ کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے ۔دوسری طرف پرتگال ٹیم کے اہم فارورڈ کرسٹیانو رونالڈو دنیائے فٹبال کے بہترین کھلاڑیوں میں شامل ہیں ۔ لیگ میں میسی اور کرسٹیانو رونالڈو کا مقابلہ اکثر رہتا ہے اور یہ دونوں ہی ٹاپ سکورر ہوتے ہیں۔ورلڈکپ میں بھی یہ دونوں اپنے کھیل سے شائقین کو محظوظ کرینگے۔
پرتگال کی ٹیم ایک اچھی ٹیم ہے لیکن چیمپئن بننے کیلئے اسے مزید رونالڈوز کی ضرورت ہے۔ رونالڈو اپنے کھیل سے میچ کا پانسہ تو پلٹ سکتے ہیں لیکن ٹیم کی مجموعی کارکردگی ہی اسے آگے لے جاسکتی ہے ۔ ایک اور ابھرتے ہوئے کھلاڑی محمد صلاح ہیں۔ سپینش لیگ کے بہترین پرفارمر، لیورپول کے سٹار سٹرائیکر اور مصر کے گائوں نگرگ کے رہنے والے کھلاڑی محمد صلاح اس وقت شہرت کی بلندیوں پر ہیں اور وہ اس ورلڈکپ میں اپنا بہترین رنگ جمائیں گے۔ بائیں پائوں سے کھیلتے ہیں، تاہم لیگ میں زخمی ہونے کی وجہ سے ورلڈکپ کا پہلا میچ نہیں کھیل سکیں گے۔ یاد رہے کہ چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں ریال میڈرڈ کے دفاعی کھلاڑی سرجیو راموس کی ٹیکل نے نہ صرف ان کو میچ سے باہر رکھا بلکہ اس سے ان کا ورلڈ کپ کھیلنا بھی غیریقینی ہو گیا ہے۔
لیورپول کی میڈیکل ٹیم کا کہنا ہے کہ ان کے پاس صلاح کو مکمل طور پر فٹ کرنے کے لیے وقت بہت کم ہے اور شاید صلاح پہلا میچ نہ کھیل پائیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مصر کے لیے مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا۔ کیونکہ مصر کا پہلا میچ یوراگوئے کے ساتھ ہے۔ مصری کھلاڑی صلاح پریمیئر لیگ میں سب سے زیادہ گول کرنے والے کھلاڑی بن گئے تھے۔وہ گزشتہ سال اطالوی کلب روما سے ٹرانسفر ہو کر لیورپول آئے تھے اور پہلے ہی سیزن میں انھوں نے سب سے زیادہ گول کر کے کئی بڑے کھلاڑیوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ انھیں پریمئیر لیگ پلئیر آف دی سیزن کے ساتھ ساتھ گولڈن بوٹ اور پی ایف اے پلئیرآف دی ائیر کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔
ایک اور اہم کھلاڑی جو ورلڈکپ میں شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہونگے وہ ہیں انگلینڈ کے کپتان ہیری کین۔ وہ دنیا کی ٹاپ دو چیمپئنز لیگز میں ٹاپ گول کرنے والوں میں شامل تھے اور محمد صلاح کے بعد ان ہی کا نمبر آیا تھا۔ فرانس کے سات نمبری جرسی کے ساتھ کھیلنے والے گریزمین سے بھی فرانس کو کافی توقعات ہیں اور وہ اس ورلڈکپ کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں ۔ ایٹلییٹکو میڈرڈ کلب کی طرف سے کھیلنے والے بہترین فاروڈ اور فنشر ہیں ۔ انہوں نے اپنی بہترین کارکردگی کی وجہ سے اپنے کلب کو یوروپا لیگ کا فاتح بنوایا تھا۔
سپین کے کھلاڑی ڈیوڈ سلو ا سے بھی بہت توقعات ہیں، انہیں سپین کا میسی کہا جاتا ہے ۔ مانچسٹر سٹی کی طرف سے کھیلتے ہوئے ان کی حالیہ کارکردگی زبردست رہی تھی ۔ وہ ورلڈکپ2010 جیتنے والی ٹیم کا حصہ بھی تھے اس کے علاوہ 2012 میں یورپین لیگ کے چیمپئن بننے میں بھی ان کا اہم کردار تھا۔ دنیا کی عالمی نمبر ون ٹیم جرمنی کے میسوت اوزل کا ذکر نہ کیا جائے تو زیادتی ہو گی۔ انہیں گول کرنے میں مدد دینے کا بادشاہ مانا جاتا ہے، ایسی موو بناتے ہیں کہ مخالف کھلاڑی دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں۔ گزشتہ ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کا حصہ بھی تھے اور اب بھی اپنے تجربے سے ٹیم کی جان ہیں۔
ایک اور مشہور کھلاڑی لیوس سواریز ہیں جو کہ بارسلونا کلب کی طرف سے بھی کھیلتے ہیں ۔ یوراگوائے کو اگر ورلڈکپ جیتنے کی امید ہے تو وہ صرف لیوس سواریز کی وجہ سے ہے لیکن فٹبال میں صرف ایک کھلاڑی کچھ نہیں کرسکتا جب تک پوری ٹیم بہترین کارکردگی کی حامل نہ ہو۔ برازیل کے مشہور کھلاڑی نیمار کے نام سے کون واقف نہیں، اس ورلڈکپ میں وہ بڑا نام تو ہونگے لیکن انجری کی وجہ سے کافی عرصہ فٹبال سے دور رہے ہیں اگر وہ اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوگئے تو یہ ایک انہونی ہی ہو گی۔ تاہم شائقین میں ان کا نام گونجتا رہے گا۔