کوئٹہ : بلوچستا ن ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شاہ محمد جتوئی نے کہاہے کہ کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں ہائیکورٹ کے دو سرکٹ بینچ سبی اور تربت کام کررہے ہیں اور اسی طرح خضدار اور لورالائی بینچوں کی منظوری ہوچکی ہے ۔
اور ان بینچوں کو فعال بنانے کیلئے بلوچستان میں جو ہائیکورٹ کی جج کی تعداد جو 11تھی سے بڑھا کر 15کردی گئیں ہیں اور موجودہ وقت میں بلوچستان ہائیکورٹ میں صرف 10جج موجود ہیں جبکہ پانچ پوسٹیں خالی ہیں ۔
انہوں نے یہ بات بدھ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،اس موقع پر بلوچستان بار کونسل کے سینئر نائب صد ر خلیل پانیزئی بھی موجود تھے ۔
شاہ محمد جتوئی نے کہاکہ ججز کی کمی کی وجہ سے سرکٹ بینچ سبی اور تربت فعال ہے اور وہ بھی ایک مہینے میں صرف دو دن کیلئے جبکہ خضدار اور لورالائی سرکٹ بینچ شروع ہی نہیں کئے گئے بلوچستان میں عرصہ 6ماہ سے زیادہ ہوچکا ہے کہ چار پوسٹوں کی منظوری ہوچکی ہے جبکہ ایک پوسٹ پہلے سے ہی خالی ہے مگر ان پوسٹوں پر ابھی تک تعیناتی نہیں ہوئی ہے ۔
ہم جناب چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان ہائیکورٹ ججز کی خالی آسامیوں پر فوری طورپر اہل لوگوں کے نام جو ڈیشل کمیشن کو بھجوائے تاکہ سی ،تربت ،خضدار اور لورالائی سرکٹ بینچ کو فوری طورپر فعال اور ریگولر کیا جائے تاکہ لوگوں کو فوری اور سستا انصاف انکی دہلیز پر مہیا کی جائے ۔
بلوچستان ہائیکورٹ میں ججز کی کمی دور کی جائے، شاہ محمد جتوئی
وقتِ اشاعت : June 14 – 2018