|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2018

اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پرویز مشرف اگر پاکستان واپس آئے تو بہت بڑی مشکل میں پھنس جائیں گے۔

 پروگرام ’’سینٹر اسٹیج‘‘ میں میزبان رحمان اظہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ نے یہ نہیں کہا تھا کہ اس کو نااہل کر دو، انھوں نے اہلیت اور نا اہلیت کا فیصلہ کرنے کیلیے فل کورٹ تشکیل دینے کی بات کی، یہ میرا مسئلہ نہیں ہے، میں قبضہ گروپ، منی لانڈرر یا ٹیکس چور نہیں ہوں، نہ ہی میں نے کبھی قرض لیا ہے، میرے والد نے نصیحت کی تھی کہ کبھی بینک سے قرضہ نہ لینا، بڑی کامیابیوں کیلیے بڑے خطرات مول لینا پڑتے ہیں، کئی لوگ میری سیاسی موت کے منتظر ہیں، رانا ثنا اللہ نے کہا تھا شیخ رشید نااہل ہو جائیں گے۔

شیخ رشید نے کہا اگرچہ حلقے میں ن لیگ کا ووٹ زیادہ ہے لیکن ہم زیادہ مارجن سے جیتیں گے، عمران خان کیساتھ اتنا منسلک رہا کہ اپنی پارٹی پر توجہ نہیں دے سکا، کوشش ہے اس مرتبہ عمران خان کی حکومت بن جائے، جنگ اور سیاست میں اپنی جگہ اور دشمن کی طاقت کا غلط اندازہ نہیں لگانا چاہئے، مجھے یقین ہے ختم نبوت کیوجہ سے میں دونوں حلقوں سے ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیکر جیتوں گا، مشرف کو واپس نہیں آنا چاہئے وہ اگر پاکستان واپس آئے تو بہت بڑی مشکل میں پھنس جائیں گے، شاید فوج بھی انہیں چھڑا نہ پائے، وہ جنرل راحیل ہی تھے جنہوں نے انہیں چھڑا لیا۔

انہوں نے کہا کہ مشرف بتایا کرتے تھے کہ میجر شبیر شہید نے انکی گود میں جان دی تھی، جنرل راحیل خاندانی آدمی تھے انہیں اس بات کا بڑا پاس تھا اسلیے وہ انہیں بھجوانے کیلیے آؤٹ آف وے گئے، اصل62، 63یہ ہے کہ لٹیروں سے لوٹی ہوئی دولت واپس لی جائے، جیسے ملائیشیا میں انھوں نے لوٹی ہوئی دولت دکھائی ہے، مریم نواز اور نوازشریف کے معاملات بہت آگے نکل چکے ہیں، کوٹلی ستیاں اور مری کے لوگوں کا فوج میں بہت بڑا شیئر ہے اسکے پیش نظر نواز شریف شاہد خاقان عباسی کے پیچھے چھپنے کی کوشش کریں گے۔

چودھری نثار کے حوالے سے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا میں نے بہت سے الیکشن آزاد لڑے اور ایک کے علاوہ باقی سارے جیتے، پہلی مرتبہ میرے حلقے سے کوئی بندہ آزاد الیکشن لڑنے جا رہا ہے، انہیں اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑنا ہو گا، چودھری نثار(ن)لیگ میں بہت بڑا گروپ بنا سکتے تھے، اگر زلفی بخاری واپس نہ آتا تو مشکل ہو جاتی۔

شیخ رشید نے کہا کہ مشرف نے پارلیمنٹیرین کیلیے بی اے کی شرط رکھ کر بہت اچھا کام کیا تھا، اگر وہ شرط برقرار رہتی تو نہ آصف زرداری ہوتا نہ بہت سے وہ لوگ ہوتے جو مدرسوں کی ڈگریاں اٹھائے پھر رہے ہیں، یہ لوگ جعلی حاضریاں لگواتے ہیں، 1985ء کی غیر جماعتی پارلیمنٹ سب سے بہتر تھی، آئندہ انتخابات میں لوگ (ن) لیگ کو ووٹ دینے کیلیے تیار نہیں، ایک دو مہینوں میں عمران خان سے بڑی غلطیاں ہوئی ہیں خصوصاً پنجاب میں چیف منسٹر کا نام دینا اور واپس لینا، پھر کے پی کے میں نام دینا اور واپس لینا، لوگ اسکو بہت سنجیدہ لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنا مقدمہ میڈیا پر خود لڑنا چاہئے، جب سیتا وائٹ کا مسئلہ بنا میں اسوقت نواز شریف کیساتھ تھا، وہ سارا کیس اسحاق ڈار نے اسوقت کے14، 14لاکھ دیکر تیار کیا تھا اور ریحام خان والا کیس شہباز شریف نے تیار کیا ہے، سیتاوائٹ کے معاملے پر افتخار چودھری کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے سے کچھ بھی نہیں ہو گا، میری رائے میں لڑکی کے الزام سے عمران خان کے ووٹ پر کوئی اثر نہیں پڑیگا۔

شیخ رشید نواز شریف کی اسٹریٹجی تھی وہ اپنے مقدمات کو طول دینے میں کامیاب ہو گئے ہیں لیکن شاید مقدمات کو طول دینے سے شہباز شریف بھی نا اہل ہو جائیں، میرے خیال میں نواز شریف کیخلاف مقدمات کا فیصلہ آ جانا چاہئے تھا لیکن لوگ کہتے ہیں کہ فیصلہ بعد میں بھی آ جائے تو ٹھیک ہے۔