کراچی: جعلی ڈگری اسکینڈل کیس میں سفارشیں کرانے پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایگزیکٹ اور بول ٹی وی کے مالک شعیب شیخ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی ڈگری اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی، اس دوران چیف جسٹس نے سفارشیں کرانے پر بول ٹی وی کے مالک شعیب شیخ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تم کس کس سے سفارشیں کرا رہے ہو، میں تمہیں چھوڑوں گا نہیں، خبردار اگر سفارش کرائی، پتہ ہے تمہارے لیے کون کون سفارشیں کر رہا ہے، شرافت سے چلو گے تو بہتر ہے، تم اتنے طاقتور نہیں کہ عدالت کو ڈکٹیٹ کراؤ جب کہ سن لو دم درود کام نہیں آئے گا۔
چیف جسٹس نے نجی ٹی وی چینل بول کے وکیل شہاب سرکی سے استفسار کیا کہ کیا 10 کروڑ جمع کرائے جس پر شہاب سرکی نے کہا کہ ہم نے گھر کے دستاویزات جمع کرا دیے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں گھر کے دستاویزات نہیں، بنک اکاونٹ میں رقم چاہیں، 10 کروڑ جمع کراؤ پھر کیس سنیں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ یہ تو کہتے تھے اربوں روپے ہیں، کہاں گیا پیسہ۔ وکیل بول ٹی وی شہاب سرکی نے کہا کہ ہم رقم دینے کے لیے تیار ہیں، تین ہفتوں کی مہلت دی جائے، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ 2 ہفتوں میں رقم جمع کرائیں، اگر دو ہفتوں میں رقم جمع نہیں کرائی تو شعیب شیخ پر توہین عدالت کیس چلائیں گے، عدالت اپنے فیصلے پر عمل درآمد کرائے گی جب کہ چیف جسٹس نے شعیب شیخ کو عدالتی حکم کے بغیر ملک چھوڑنے سے بھی روک دیا۔