جنیوا: امریکا نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر منافق اور اسرائیل مخالف ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اپنی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں امریکا کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اسرائیل مخالف اور منافق ہے جس نے انسانی حقوق کو مذاق بنا رکھا ہے، لہذا امریکا اس کونسل کی رکنیت چھوڑنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ نکی ہیلی نے انسانی حقوق کونسل کو سیاسی تعصب کی گندگی قرار دیتے ہوئے کہا کہ رکنیت چھوڑنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں کہ امریکا اپنی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں سے پیچھے ہٹ رہا ہے۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے امریکا سے اپنا فیصلہ تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکا کونسل کا ممبر رہے۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر زید رعد الحسین نے کہا کہ امریکی اقدام مایوس کن تو ہے لیکن حیران کن نہیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل 2006 میں بنائی گئی تھی جس نے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے پر اسرائیل کے خلاف متعدد قراردادیں منظور کیں جس پر امریکا نے برہمی کا اظہار کیا۔ چند روز قبل انسانی حقوق کونسل نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی رپورٹ جاری کی تھی جس میں کشمیریوں پر مظالم پر بھارت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، جب کہ انسانی حقوق کمشنر زید رعد الحسین نے امریکا آنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو بچوں سے علیحدہ کرنے کی ٹرمپ پالیسی کو بھی بے ضمیر قرار دیا تھا۔ تاہم اقوام متحدہ کی طرح اس کی انسانی حقوق کونسل بھی قراردادوں سے آگے بڑھ کر عملی قدم اٹھانے میں ناکام نظر آتی ہے۔