|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2018

کوئٹہ: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے کوئٹہ سے انسانی اسمگلنگ میں ملوث افغان باشندے کو گرفتار کرلیا۔ ملزم کے خلاف حال ہی میں نافذ کئے گئے تارکین وطن کی اسمگلنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔ یہ ملک میں اس نئے قانون تحت درج ہونیوالا پہلا مقدمہ ہے۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق غیر فطری راستوں کے ذریعے اوردستاویزات کے بغیر ایران ،ترکی اور یورپی ممالک کی جانب انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے ڈائریکٹر ایف آئی اے بلوچستان الطاف حسین کی ہدایت پر انسانی اسمگلرز اور ان کے ایجنٹس کے خلاف گھیرا تنگ کیاجارہا ہے۔ بدھ کو ایس ایچ او نور احمد حلیمی کی سربراہی میں ایف آئی اے انسداد اسمگلنگ سرکل160 نے مخبر کی اطلاع پر کوئٹہ کے علاقے بلیلی سے چار افراد کو گرفتار کرلیا۔

گرفتار ہونیوالوں میں وقاص بن یامین ، محمد بشیر ولد محمد یعقوب ،محمد عمر ولد ظفر علی ، سکندر رفیق ولد محمد رفیق علی شامل ہیں۔دوران تفتیش گرفتار نے بتایا کہ وہ بلوچستان سے دستاویزات کے بغیر غیر فطری راستے کے ذریعے ایران اور پھر ترکی جانا چاہتے تھے اور اس کیلئے انہوں نے ترکی میں موجود ایجنٹ وقاص عرف محسن بلوچ سے رابطہ کیا۔ وقاص عرف محسن بلوچ نے انہیں کوئٹہ میں موجود اپنے ایجنٹ کا پتہ بتایا۔ایف آئی اے کے عملے نے پیشہ ورانہ انداز میں کارروائی کرتے ہوئے گرفتار افراد کے ذریعے کوئٹہ میں موجود مذکورہ ایجنٹ کوجھانسا دے کر بلایا اور پھر مشن روڈ پر مقامی ہوٹل سے اسے گرفتار کرلیا۔

گرفتار ایجنٹ کی شناخت نعمت اللہ عرف محمود ولد عبدالستار کے نام سے ہوئی جو افغان باشندہ بتایا جاتا ہے۔ گرفتار ایجنٹ سے زائد المعیاد افغان پی او آر کارڈ ، موبائل فون بھی برآمد کرلیا گیا۔ جانچ کے دوران160 ملزم160 کے موبائل سے ویڈیو اور آڈیو پیغامات پر مشتمل ایسے شواہد ملے جس سے معلوم ہوا کہ ملزم کوئٹہ سے بڑی تعداد میں شہریوں کو دستاویزات کے بغیر غیر قانونی طریقے سے پنجگور کے راستے ایران ،ترکی اور دیگر ممالک اسمگل کرتا ہے۔ 

گرفتار ایجنٹ 160رابطوں کیلئے انٹرنیٹ اورسوشل میڈیا نیٹ ورکس استعمال کرتا تھا۔ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزم کے خلاف ایف آئی اے کوئٹہ میں چند ہفتے قبل نافذ ہونیوالے انسداد انسانی اسمگلنگ کے نئے قانون کی دفعہ تین کے160 تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

پروینشن آف اسمگلنگ آف امیگرینٹس آرڈیننس 2018ء 160کے تحت بلوچستان اور ملک بھر میں یہ درج ہونیوالا پہلا مقدمہ ہے۔ اس نئے قانون کے تحت انسانی اسمگلنگ میں ملوث160 ملزمان کی زیادہ سے زیادہ سزا پانچ سال سے بڑھا کر چودہ سال تک کردی گئی ہے۔