|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2018

کوئٹہ :  بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس جناب جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ اور جسٹس جناب جسٹس محمداعجاز سواتی پر مشتمل اپیلیٹ ٹربیونلز نے ریٹرننگ آفیسرز کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف پشتونخوامیپ کے صوبائی اسمبلی کے نامزد امیدوار حاجی فاروق خان خلجی ،حبیب الرحمن دومڑ ،محمدمہدی ہزارہ ،بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار میر عاصم کرد گیلو،بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی)کے حاجی گل سمالانی ،متحدہ مجلس عمل کی خواتین کی مخصوص نشست پر امیدوار ثمینہ سعید اور شاہدہ بی بی ،افغان قومی موومنٹ کے امیدوار احمد خان اچکزئی ،پیپلز پارٹی کے امیدوار ملک نصیر شاہ،عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار محمد ہاشم کاکڑ،پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کیلئے امیدوار منورہ منیر اور فریدہ بی بی اور آزاد امیدواران تاج محمد رئیسانی ،راجہ رحیم ایڈوکیٹ،صدام حسین ایڈووکیٹ کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حکم دیاہے کہ وہ مذکورہ امیدواران کے نام اہل امیدواران کی فہرست میں شامل کریں ۔

ٹربیونلز نے نواب زادہ گزین مری ،نیشنل پارٹی کی امیدوار یاسمین لہڑی ،میر احمد مینگل کی جانب سے دائر اپیلوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلے محفوظ کرلئے ہیں بلکہ آزاد امیدوارشاہ خان لہڑی کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے فیصلے کو برقرار بھی رکھاہے ۔

اپیلیٹ ٹریبو نل نے پشتونخوا ملی عوامی پا رٹی کے اقلیتوں اور خواتین کی مخصوص نشستوں کی ترجیحی لسٹ بھی منظور کر لی ہے ۔جمعہ کے روز اپیلیٹ ٹربیونلز میں درخواست گزاران کے اپیلوں کی سماعت شروع ہوئی تو بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار میر عاصم کردگیلو کی جانب سے ان کے وکیل عامر رانا ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اپیلیٹ ٹربیونل نے میر عاصم کر دگیلو کو صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 35مستونگ سے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے احکامات دئیے اور ان کا نام اہل امیدواروں کی فہرست میں شامل کرنے کی ہدایت کی ۔

ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے میر عاصم کرد گیلو کی کاغذات نامزدگی یوٹیلٹی بلز کی عدم ادائیگی کی باعث مسترد کئے گئے تھے ۔جمعہ کو پشتونخوامیپ کے امیدوار برائے حلقہ پی بی 28حاجی فاروق خان خلجی اپنے وکیل عامر نواز رانا ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے ۔

اپیل کی سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اور الیکشن کمیشن کے متعلقہ حکام کی جانب سے دلائل مکمل کئے گئے تو اپیلیٹ ٹربیونل نے پشتونخوامیپ کے امیدوار غلام فاروق خان خلجی کو اہل قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ان کانام اہل امیدواروں کی فہرست میں شامل کرنے کاحکم دیا۔

ریٹرننگ آفیسر نے فاروق خان خلجی کے کاغذات حلف نامہ جمع نہ کرانے پرمسترد کئے تھے ۔اس کے علاوہ پشتونخوامیپ کے ہی حلقہ این اے 258کیلئے نامزد امیدوار حبیب الرحمن دمڑ کی جانب سے ان کے وکیل نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے حبیب الرحمن دمڑ کا نام اہل امیدواروں کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیدیا۔

اس کے علاوہ اپیلیٹ ٹربیونل نے پشتونخوامیپ کے حلقہ پی بی26کوئٹہ تھری سے محمد مہدی ہزارہ کے بھی کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے احکامات جاری کئے ۔ اپلیٹ ٹربیونل نے پشتونخوا میپ کی خواتین و اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کی ترجیحی فہرست منظور کرلی اور الیکشن کمیشن کوحکم دیا کہ وہ پشتونخوا میپ کے چیئرمین کے خوا تین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لئے جاری کردہ ترجیحی فہرست کو کاغذات میں شامل کرتے ہو ئے امیدواران کے نا م اہل امیدواران کی فہرست میں شامل کریں۔

درخواست گزاروں کی جانب سے نصیب اللہ ترین ایڈوکیٹ نے کیس کی پیروی کی الیکشن کمیشن نے پشتونخوا میپ کی جانب سے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لئے ترجیحی فہرست تاخیر سے جمع کرنے پر اسے مسترد کر دیا تھا اس سلسلے میں پشتونخوا میپ کے خواتین و اقلیتی ارکان سپوژمئی اچکزئی، عارفہ صدیق، فو زیہ بی بی ،زیب النساء، ولیم برکت ولیم وطا ہر جا نسن جدون نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی)کے امیدوار حاجی گل سمالانی اپنے وکیل راحب بلیدی ایڈووکیٹ کے ہمراہ ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے ،فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹربیونل نے حاجی گل سمالانی کو حلقہ پی بی 30کوئٹہ کیلئے اہل قرار دیا اور ہدایت کی کہ ان کانام اہل امیدوارو ں کی فہرست میں شامل کیاجائے ۔

حاجی گل سمالانی کی کاغذات نامزدگی بینک اکاؤنٹ نہ کھولنے کے باعث مسترد کئے گئے تھے ۔اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو متحدہ مجلس عمل کی مخصوص نشست کیلئے نامزد خاتون امیدوار ثمینہ سعید اور شاہد ہ بی بی کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت ہوئی جس کے موقع پردرخواست گزارخواتین اپنے وکلا ء سمیت اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئیں فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹربیونل نے ثمینہ سعید اور شاہدہ بی بی کانام اہل امیدواران کی فہرست میں شامل کرنے کاحکم دیدیا۔

اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو افغان قومی موومنٹ کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی22قلعہ عبداللہ کیلئے نامزد امیدوار احمد خان اچکزئی کی جانب سے دائر اپیل کی بھی سماعت ہوئی فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے امیدوار احمد خان اچکزئی کا نام اہل امیدواروں کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیدیا۔

احمد خان اچکزئی کے کاغذات نامزدگی تائید کنندہ کے غیر متعلقہ حلقے سے ہونے کے باعث ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کئے تھے۔جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 11نصیرآباد سے پیپلزپارٹی کے امیدوار ملک نصیر شاہ اپنے وکیل نصیب اللہ ترین ایڈووکیٹ کے ہمراہ اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹربیونل نے ملک نصیر شاہ کا نام اہل امیدواروں کی فہرست میں شامل ہونے کا حکم دیا ۔

ملک نصیر شاہ کے کاغذات نامزدگی زرعی ٹیکس جمع نہ کرانے پر ریٹر ننگ آفیسر کی جانب سے مسترد کئے گئے تھے۔اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو عوامی نیشنل پارٹی کے حلقہ پی بی 31کے لئے نامزد امیدوار محمد ہاشم کاکڑ کی جانب سے دائر اپیل کی بھی سماعت ہوئی جس کے دوران ٹربیونل نے نامزد امیدوار کو اہل قراردیتے ہوئے ان کانام اہل امیدواروں کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیدیا۔

مذکورہ امیدوار کے کاغذات نامزدگی تجویز و تائید کنندہ غیر متعلقہ حلقے سے ہونے پر مسترد کئے گئے تھے۔اپیلیٹ ٹربیونل کے روبرو پاکستان تحریک کے خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے نامزد امیدواران منورہ منیر اور فریدہ بی بی کی جانب سے دائراپیلوں کی سماعت ہوئی ۔

فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹربیونلز نے امیدواران کے نام کو اہل امیدواروں کے فہرست میں شامل کرنے کے احکامات دے دئیے عدالت نے حلقہ پی بی 17کچھی سے آزاد ادمیدوار تاج محمدرئیسانی ،حلقہ پی بی 15صحبت پور سے راجہ رحیم ایڈووکیٹ اور صدام حسین ایڈووکیٹ کی اپیلوں کی سماعت کے موقع پر فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد مذکورہ امیدواران کے نام اہل امیدواروں کے فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیدیا۔


اپیلیٹ ٹربیونلز کے روبرو گزشتہ روز حلقہ پی بی 9کوہلو سے آزاد امیدوار سابق وزیر داخلہ نواب زادہ گزین مری کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت ہوئی جس کے دوران نواب زادہ گزین مری اپنے کونسل کے ہمراہ ٹربیونل میں پیش ہوئے الیکشن ٹربیونل نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد نواب زادہ گزین مری کی جانب سے دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

سابق صوبائی وزیر داخلہ نواب زادہ گزین مری کے کاغذات نامزدگی تجویز کنندہ اور تائید کنندہ کی عدم پیشی کے باعث مسترد کئے گئے تھے اس کے علاوہ گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل نے حلقہ پی بی 32کوئٹہixسے نیشنل پارٹی کی نامزد امیدوار یاسمین لہڑی کی جانب سے دائر اپیل کی سماعت کی جس کے دوران یاسمین لہڑی اپنے وکلاء نادر چھلگری ایڈووکیٹ اور راحب بلیدی ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئی فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ٹربیونل نے یاسمین لہڑی کی جانب سے دائر اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔

جس کے ساتھ الیکشن ٹربیونل نے حلقہ پی بی 33کوئٹہ اور حلقہ پی بی 37قلات سے آزاد امیدوار میر احمد مینگل کی جانب سے دائر اپیلوں کی سماعت کی جس کے دوران ان کے وکیل سلیم لاشاری ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے مذکورہ اپیلوں پر بھی فیصلے محفوظ کرلئے ہیں ۔

اپیلیٹ ٹربیونلز نے حلقہ پی بی 11نصیرآباد سے آزاد امیدوار شاہ خان لہڑی کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کو برقراررکھا مذکورہ امیدوار کے کاغذات نامزدگی کم عمری کے باعث مسترد کئے گئے تھے ۔

جمعہ کے روز دونوں اپیلیٹ ٹربیونلز کے روبرو 118اپیلوں کی سماعت مقرر کی گئی تھی جن میں سے 60اپیل جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ جبکہ 58اپیلوں کی سماعت جسٹس محمد اعجاز سواتی پرمشتمل ٹربیونل کو کرناتھی ۔