|

وقتِ اشاعت :   June 23 – 2018

کوئٹہ :  سیکرٹری صحت صالح محمد ناصر نے کہا ہے کہ محکمہ صحت میں اصلاحات لانے کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بہتر صحت ہر انسان کا بنیادی حق ہے اور یہ حکومت وقت کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو تمام تربنیادی طبی سہولیا ت اْن کی د ہلیزتک بہم پہنچائے۔

حکومت بلوچستان اس مد میں تمام دستیاب وسائل کو استعمال میں لاتے ہوئے عوام کو بنیادی طبی سہولیات پہنچارہی ہے اور نیوٹریشن پروگرام اس حوالے سے سب سے اہم ہے۔

یہ بات انہوں نے نوزائیدہ وشیرخوار بچوں کی خوراک سے متعلق پانچ سالہ 2018۔2022کی جامع حکمت عملی، جس کا اجرا بلوچستان نیوٹریشن پروگرام برائے ماں و بچے محکمہ صحت حکومت بلوچستان و اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے تعاون سے یقینی بنایا گیا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں بلوچستان نیوٹرشن پروگرام برائے ماں و بچے کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر علی ناصر بگٹی، اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے ہیلتھ اسپیشلسٹ ڈاکٹر عامر اکرم، تمام ڈولپمنٹ پارٹنرز کے اعلیٰ حکام محکمہ صحت کے ورٹیکل پروگرامز کے حکام، سول سوسائٹی، میڈیا کے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر سیکریٹری صحت نے ڈیولپمنٹ پارٹنرز کی بلوچستان میں اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ غذائی قلت ایک سنگین نوعیت کا مسئلہ ہے جس سے دنیا کے بیشتر ممالک کسی نہ کسی صورت نبرد آزماہیں۔

جب کہ ہمارے ملک بالخصوص ہمارے صوبے میں یہ مسئلہ انتہائی سنگین کیفیت اختیار کرچکاہے ہ

اس موقع پر یہ اسٹریٹجی کا جاری کرنا نیو ٹریشن پروگرام کی جانب سے انتہائی مثبت پیش رفت کا مظہر ہے جبکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کو من و عن عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے اور مانیٹرنگ کے نظام کومزید مستحکم کیا جائے۔

اس موقع پر بلوچستان نیوٹریشن پرو گرام کے سربراہ ڈاکٹر علی ناصر بگٹی نے کہا کہ بلوچستان نیوٹریشن سیل نے مختصر وقت میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں اٹھارویں ترمیم کے بعد کے اس اسٹریٹجی کا اجراء تاریخی اہمیت کا حامل ہے ہ

اس کے علاوہ بلوچستان صوبائی اسمبلی سے چائلڈ نیوٹریشن ایکٹ بھی پاس کر وایا گیا ہے اور اس طرح کے اقدامات کو مستقبل میں بھی جاری رکھا جائے گا انہوں نے کہا کہ ڈیویلپمنٹ پارٹنر کے تیکنی تعاون کے بغیر یہ سب ممکن نہیں تھا ۔