اسلام آباد: الیکشن ٹریبونلز نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، (ن) لیگی امیدوار خواجہ آصف اور پی ٹی آئی کی رہنما فردوس عاشق اعوان کے خلاف دائر اپیلیں مسترد کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ایپلٹ ٹریبونل نے شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی پر سماعت کی جس کے دوران ان کے وکیل نے دلائل دیے۔
وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کاغذات نامزدگی حلف نامہ نامکمل ہونے پرمسترد کیے گئے جب کہ ریٹرننگ آفیسر نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے فیصلے میں لکھا کہ حلف نامہ مکمل پُر نہیں کیا گیا۔
اس موقع پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ میں نے جو سب سے بہتر سمجھا وہ جواب دیا، حلقے میں سڑکیں بنانا وفاق، صوبائی اور مقامی حکومتوں کا کام ہے، یہ سروسز ایم پی اے یا ایم این اے کی نہیں اور میری نظر میں سب سے بڑی سروس یہی ہے کہ کبھی آمریت سے نہیں ملا اور جمہوریت کی خدمت کی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں نے حلقے میں اپنا وقار بلند رکھا اور کبھی غیرجمہوری قوتوں سے نہیں ملا، عوام کو حق دیں کہ وہ امیدوار کو مسترد کریں نہ کہ ریٹرنگ آفیسر کو۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے الیکشن کمیشن کے نمائندے سے استفسار کیا کہ ‘کیا یہ جواب غلط ہے’ جس پر نمائندے کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں یہ جواب غلط نہیں ہے۔
جس کے بعد ایپلٹ ٹریبونل نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
یاد رہے کہ شاہد خاقان عباسی کے کاغذات نامزدگی حلف نامے کی شق ‘این’ کے تحت مسترد کیے گئے جس کے مطابق امیدوار کو اپنے حلقے میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیے گئے کاموں کی تفصیلات بتانا ہوتی ہیں۔
این اے 53 اسلام آباد سے امیدوار شاہد خاقان عباسی نے شق ‘این’ کے تحت کاغذات نامزدگی میں لکھا تھا کہ انہوں نے حلقے میں اپنا وقار بلند رکھا۔
اسلام آباد کے الیکشن ٹریبونل نے این اے 53 اسلام آباد سے ہی عائشہ گلالئی اور مہتاب عباسی کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس سید شہباز رضوی پر مشتمل ایپلٹ ٹریبونل نے خواجہ آصف اور فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔
ایپلٹ ٹریبونل نے سیالکوٹ کے حلقہ این اے 73 سے (ن) لیگی امیدوار خواجہ آصف کے خلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔
ٹریبونل نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد گزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ جاری کر دیا جس میں خواجہ آصف کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی کی نشست این اے 73 سیالکوٹ ٹو پر خواجہ آصف کا مقابلہ تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار سے ہوگا۔
ہائیکورٹ کے ایپلٹ ٹریبونل نے تحریک انصاف کی امیدوار فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف بھی اپیل مسترد کردی۔
جسٹس سید شہباز رضوی نے این اے 72 سیالکوٹ ون سے ووٹر زید لطیف کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ ریٹرننگ افسر نے پی ٹی آئی امیدوار کے کاغذات نامزدگی قانون کے مطابق منظور کیے۔
درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ فردوس عاشق اعوان نے کاغذات نامزدگی میں شادی اور بچوں کاخانہ پُر نہیں کیا اس لیے ان کے نامزدگی فارم مسترد کیے جائیں۔