فیفا ورلڈ کپ کے سنسنی خیز مقابلے جاری ہیں، ان دلچسپ مقابلوں کے دوران عالمی کپ کے نئے ریکارڈز بھی بن گئے ہیں، جن میں 20 سال پرانا ورلڈ کپ میں زیادہ اون گول کا ریکارڈ بھی برقرار نہ رہ سکا۔
بدھ کو سوئیڈن کے خلاف گروپ-ایف کے میچ میں میکسیکو کے دفاعی کھلاڑی کی غلطی سے اون گول ہو گیا، جس کے ساتھ ہی ورلڈ کپ میں زیادہ اون گول کا نیا عالمی ریکارڈ قائم ہو گیا۔
یہ ورلڈ کپ کا ساتواں اون گول تھا، اب تک کسی بھی عالمی کپ میں اس سے زیادہ اون گول نہیں ہوئے، اون گول (Own Goal) سے مراد ٹیم کے کسی کھلاڑی کی غلطی سے اپنے ہی گول میں فٹ بال پہنچا دینا ہے، جس کا فائدہ گول اسکور کی صورت میں مخالف ٹیم کو ہوتا ہے۔
اس سے قبل سب سے زیادہ 6 اون گول 1998 کے ورلڈ کپ میں ہوئے تھے، 2014 کے عالمی کپ میں 5 جبکہ 2006 اور 1954 کے عالمی کپ میں 4، 4 اون گول ہوئے تھے۔
اس میچ کے چند ہی گھنٹوں کے بعد کوسٹاریکا کے خلاف میچ میں سوئٹزرلینڈ کے گول کیپر سے لگ کر فٹ بال گول میں جا پہنچی، جس کے ساتھ ہی یہ ورلڈ کپ میں ہونے والا 8واں اون گول بن گیا۔
ابھی عالمی کپ کے 22میچ باقی ہیں اور 8 اون گول ہو چکے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ اپنے ہی گول میں گیند پھینکنے کا یہ سلسلہ کہاں جا کر رکتا ہے۔
کوریا کا اپ سیٹ کے ساتھ ریکارڈ
فیفا ورلڈ کپ 2018 میں جنوبی کوریا نے ایونٹ کا سب سے بڑا اپ سیٹ کرتے ہوئے دفاعی چیمپیئن جرمنی کو 0-2 سے شکست دے کر پہلے ہی راؤنڈ سے باہر کردیا۔
اس فتح کے ساتھ ہی 2002 کا سیمی فائنل کھیلنے والی جنوبی کوریا کی ٹیم عالمی کپ میں دفاعی چیمپیئن کو شکست دینے والی ایشیا کی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔
کم ترین وقت میں پیلا کارڈ
گروپ-ایف میں ہی میکسکو اور سوئیڈن کے درمیان میچ میں جہاں اون گول کا عالمی ریکارڈ بنا، وہیں ایک اور ریکارڈ بھی ٹوٹا۔
میچ کے محض 13ویں ہی سیکنڈ میں میکسکو کے دفاعی کھلاڑی جیسز گلارڈو کو پیلا کارڈ (یلو کارڈ) دکھایا گیا، جو اب تک عالمی کپ کی تاریخ میں کسی بھی کھلاڑی کو کم ترین وقت میں دکھایا جانے والا کارڈ ہے، اتنے کم وقت میں اب تک کسی بھی کھلاڑی کو لال یا پیلا کارڈ نہیں دکھایا گیا۔
فیفا کے ریکارڈ میں تیز ترین پیلے یا لال کارڈ کا کوئی ڈیٹا موجود نہیں، لیکن حکام کا کہنا ہے کہ جدید دور میں دستیاب ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے یہ اب تک عالمی کپ میں دکھایا جانے والا تیز ترین کارڈ ہے۔
ورلڈ کپ کی تاریخ میں تیز ترین لال کارڈ کا ریکارڈ یوراگوئے کے ہوزے پیٹاسٹا کو حاصل ہے، جنہیں 1986 کے عالمی کپ میں اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ کے پہلے ہی منٹ میں لال کارڈ دکھا کر میدان سے باہر بھیج دیا گیا تھا۔