حیدر آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مرکز میں معلق پارلیمنٹ آنے کے قومی امکانات ہیں۔ آئندہ مخلوط حکومت بنے گی۔ ہمارے کارکنوں کی وفاداریاں تبدیل کرانے اور جی ڈی اے میں شامل کرانے کیلئے انہیں ڈرایا دھمکایا جارہا ہے۔ چیف جسٹس سمیت کسی بھی جج کو اسپتالوں کے دورے نہیں کرنے چاہئیں۔ تمام اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدر آباد میں پی پی رہنما نوید قمر کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے جیسے اتحاد ہر الیکشن میں ہمارے خلاف بنتے رہے جاتے ہیں لیکن ہر مرتبہ انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ کٹھ پتلی الائنس ہے۔ عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ پیپلز پارٹی تمام مخالف اتحاد کا مقابلہ کرے گی۔ کراچی پر30 سال سے ایک مافیا قابض رہی ہے اسے نظرانداز کیا جاتا رہا ہے ۔ ہم کراچی کو کراچی بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ کام سندھ میں ہوا ہے۔ مرکز میں معلق پارلیمنٹ آنے کے امکانات زیادہ ہے، مخلوط حکومت بنے گی، ہم ہار ماننے والے نہیں ہیں، میری ماں نے جمہوریت کیلئے قربانی دی ، ہم بھی قربانیاں دیتے رہیں گے۔ سندھ میں ہمارے کارکنوں کو ڈرایا دھمکایا جارہاہے ۔
میں سیاست میں کرسی یا اقتدار کیلئے نہیں آیا ہوں، سیاست میں اس لئے آیا ہوں کہ میری ماں کو شہید کیا گیا اور مجھے شہید بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کرنا ہے، یہ مجھ پر فرض ہے۔ عوام میرے دست و بازو بنیں۔ کچھ لوگ جمہوریت نہیں چاہتے، وہ مسلسل جمہوریت میں رکاوٹیں ڈالنے کے لئے سازشیں کرتے رہتے ہیں لیکن ہم نے بی بی کے وعدے کو پورا کرنا ہے۔
پاکستان کو بچا نا ہے اور جمہوریت کو بھی پروان چڑھانا ہے۔ شہباز شریف کہتے ہیں کہ میں کراچی کو پیرس بنا دوں گا لیکن بارش کے بعد لاہور کی حالت سب کے سامنے ہے۔ لیاری میں ہمارے لوگوں کو پارٹی چھوڑنے کے لئے دھمکایا جا رہا ہے۔
آج پانی کے مسئلے کو اُٹھایا جارہا ہے وہ کون تھے جو آمریت کی گود میں بیٹھے رہے ، انہوں نے1991ء میں پانی کا معاہدہ کیا ، کون سی حکومت تھی جس نے پانی کے مسئلے پر سب سے زیادہ کام کیا۔ خیبر پختونخوا میں پانی کا ایک پروجیکٹ مکمل نہیں ہوا ہے۔
ہم نے ایک ہزار 800کلو میٹر کینال کو پکا کیا ہے۔ 2ہزار آر او پلانٹس لگائے ہیں۔ قبل ازیں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ریلی کی شکل میں حیدرآباد کے علاقے وحدت کالونی ، صائمہ پلازہ اور دیگر مقامات پر پہنچے تو پارٹی کارکنان اور شہریوں نے والہانہ استقبال کیا اور ان کی گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
اس موقع پر پارٹی کارکنان ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے رہے، راستے میں جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ لگائے گئے جہاں پر پارٹی نغمے بجائے جارہے تھے۔ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کے ہمراہ سابق وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ، سید قائم علی شاہ سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری کی حیدر آباد آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
مرکز میں مخلوط حکومت بنے گی، ہمارے کارکنوں کو دھمکایا جارہا ہے،بلاول بھٹو
وقتِ اشاعت : July 4 – 2018