|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2018

کوئٹہ: متحدہ مجلس عمل کے رہنماؤں مولاناعصمت اللہ،حافظ حسین احمد،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،حافظ حمداللہ،مولاناولی محمدترابی،لیاقت علی ہزارہ،ڈاکٹرعطاء الرحمن،میرمحمدفاروق لانگو،قاضی محمدقاہراچکزئی،حاجی عبدالصادق،حاجی نورگل خلجی،عزیزاللہ پکتوی،رحیم الدین ایڈوکیٹ،عبدالواسع سحراورحضرت علی حقیارنے اسپینی روڈپرحلقہ پی بی26،جناح ٹاؤن میں حلقہ پی بی29،مری آبادمیں حلقہ پی بی7اورشہرکے مختلف حلقوں میں حلقہ پی بی28کے انتخابی دفاتر،جلسوں،ریلیوں اورکارنرمیٹینگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ 25جولائی کوایم ایم اے اورسیکولرقوتوں کے درمیان معرکہ ہوگا۔

ملک کے اسلامی تشخص کے تحفظ،سودی نظام کے خاتمہ اورایک اسلامی فلاحی معاشرے کے قیام کے لئے ایم ایم اے نے نیک صالح قیادت کونامزدکیاہے اب قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلامی نظام کے نفاذاورسیکولرقوتوں کے عزائم ناکام بنانے کے لئے ایم ایم اے کے امیدواروں کوووٹ دیکرکامیاب بنائیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کے کارکنان اوردیندارعوام انتخابی نشان کتاب پرمہرلگاکرایک عظیم مقصدکی تکیمل کے لئے دینی قوتوں کوسپورٹ کریں تاکہ ملک میں پھرختم نبوت اوردیگراسلامی قوانین کے ساتھ کوئی سیکولرلابی چھیڑچھاڑنہ کرے ۔

انہوں نے کہاکہ دن میں دودفعہ مؤقف تبدیل کر نے والے عمران خان اپنی شکست دیکھ کر بوکھلا گئے ہیں اس لیئے وہ مو لا نا فضل الرحمن کے خلاف بے ہودہ زبان استعمال کر رہے ہیں مولا نا فضل الرحمن کی زندگی کھلی کتاب کی طرح ہے ،

حکومت کے حصول کی خواہش کے لیئے خانہ بدوشوں کی جماعت بنانے والے اب الزامات کی سیا ست کر رہے ہیں خیبر میں ناکام حکومت چلانے والے اب مر کز میں حکومت کے حصول کے لیئے الزامات کی سیا ست پر کار بند ہیں انہوں نے کہا کہ نئے نعرے لگا کر قومی ہیرو بننے کی کوشش کر نے والے عمران خان کے ماضی کو قوم خوب جانتی ہے ، دن میں وزیر اعظم بننے کا خواب دیکھنے والے اور اس عہد کے لئے تڑپنے والے عمران خان طعنے جے یو آئی کی قیادت کو دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی نے اقتدار کے لیئے کبھی کسی سے بھیگ نہیں مانگی لیکن عمران تو سب سے بھیک مانگ رہے ہیں ، ہمیں مشورے دینے والے اپنی سیٹ کی فکر کریں انہوں نے کہا کہ مو لا نا فضل الرحمن تو ملک میں اسلام کے نفاذ کے لیئے کوشاں ہیں عمران خان بتائیں کہ وہ کس نظام کے نفاذ کے لیئے مصروف عمل ہیں؟ اب وہ قوم کو نعروں کی بنیاد پر دھوکہ دینا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی شکست دیکھ کر اخلاقیات کو بھی بھو ل گئے ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی مو لا نا فضل الرحمن ،حاجی اکرم خان درانی کے خلاف بے ہودہ زبان کا نوٹس لے انہوں نے کہاکہ حاجی اکرم خان درنی کے خلاف بے ہودہ زبان استعمال کر نے والوں کی اصلیت قوم خوب جانتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اسلام کی ٹھیکے دار نہیں بلکہ چوکیدار ہے ۔ دریں اثناء جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل ومجلس عمل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل پی بی 32 کے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ قوم پرستوں نے خوشنمانعرے دے کر ملکی وسائل کو بے دریغ لوٹا ، اگر اللہ نے موقع دیا ریاست کیساتھ ملک کر ملک کے وسائل کو یہاں کے عوام کی ملکیت بنائینگے ، آج تہذیوبوں کی جنگ ہیں سیکولر اور مغربی قوتیں ملک کو فحاشی اور بے حیائی کی طرف لے جارہی ہیں ۔

اقتدار میں آکر کوئٹہ کو میگا سٹی اور بلوچستان کو مثالی صوبہ بنائینگے ، مزید یونیورسٹیوں کا قیام سیوریج سسٹم ٹھیک بیروزگاری کے خاتمہ اور تعلیم میں بہتری کیلئے انقلابی اقدامات کرینگے ، ستر سالوں سے بلوچستان کے غریب عوام کی لوٹی ہوئی رقم کو واپس لاکر بلوچستان کے عوام پر خرچ کرینگے۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت انور شاہ کشمیری یونٹ کے زیراہتمام انتخابی دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد ، میر اسحاق زاکر شاہوانی ، مولانا قاسم شاہ ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے کوئٹہ پر قوم پرستوں کی حکومت رہی ہیں مگر آج بھی کوئٹہ کی وہی حالت ہے لوگوں کو پانی پینے کا صاف پانی میسر نہیں سیوریج سسٹم تباہ جبکہ صحت کے مراکز زبوں حالی کا شکار ہیں ،بلوچستان کے مستقبل کابچہ گندگی کے ڈھیر سے کاغذ چن چن کر اپنا بھوک مٹارہا ہیں کوئٹہ کی تزہین وآرائش کیلئے لاکھوں روپے آئے لیکن ابھی تک یہ نہیں پتہ چلا کہ یہ پیسے کہاں گئے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر اقتدار میں آئے تو کوئٹہ کو میگاسٹی اور بلوچستان کو مثالی صوبہ بنائینگے ،انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں لوگ سندھ اور پنجاب سے صرف بلوچستان دیکھنے آتے تھے مگر آج کوئٹہ میں آتے ہی تعفن اور گندگی کیساتھ نالیوں کا پانی سمندر کا منظر پیش کرنے لگتا ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس حوالے سے ناکام رہے تو عوام کو جوابدہ ہونگے ،انہوں نے کہا کہ اگرمجلس عمل کی اکثریت آئی بلوچستان کے معدنی ذخائر معدنی وسائل پہ اور ریکورڈک کو بلوچستان کے عوام کی ملکیت بنائینگے جس سے عام آدمی کو فائدہ ہو اگر گوادر میگاسٹی بن رہا ہے جسکا فائدہ وسطی ایشیاء کو سی پیک کی صورت میں مل رہا ہیں تو اس سے بلوچستان کو اور بلوچستان کے عوام کو کیا فائدہ ملے گا ۔

ہمارے پاس اس حوالے سے جامع منصوبہ ہیں کہ ریاست کیساتھ مل کر بلوچستان کو ایک مثالی صوبہ بنائینگے ،انہوں نے کہا کہ بھارت آور امریکہ کی شروع سے کوشش رہی ہے کہ وہ سی پیک منصوبے کو ناکام بنائیں لیکن مجلس عمل سی پیک کو پاکستان اور بالخصوص بلوچستان کی ترقی کی سیڑھی سمجھتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اگر وفاق میں مجلس عمل کو موقع ملا تو ملک کو ایک خوشحال اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیساتھ قانون سازی کے ذریعے اسلامی قوانین لائینگے انہوں نے کہا کہ اگر علماء اسمبلیوں میں نہیں ہونے تو یہ حکمران ناموسِ رسالت اور ناموسِ صحابہ جیسے قوانین پہ ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کرینگے لیکن مجلس عمل اسلامی دفعات کی حفاظت کرتی رہیگی ۔

انہوں نے کہا کہ آج تہذیبوں کی جنگ ہیں سیکولر اور مغربی قوتیں ہماری معیشت اور ملکی وسائل پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ وہ اس ملک کومغربی کالونی بنادیں لیکن انکا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے باشعور عوام جمعیت کا پرچم لے کر آگے بڑھیں نواب سردار اور خوانین کے مقابلے کیلئے تیار ہوجائیں قوم پرستوں کے پاس کوئی منشور نہیں۔