اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینئر ترین رہنما اور سابق سینٹر بیرسٹرظفرعلی شاہ نے تحریک انصاف میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
سینیٹر بیرسٹر ظفر علی شاہ (ن) لیگ سے علیحدگی اختیار کرکے عمران خان کے قافلے میں شامل ہوگئے ہیں اور انہوں نے این اے 53 سے عمران خان کے حق میں دستبرداری کا بھی اعلان کردیا ہے۔ اپنی رہائش گاہ پر عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹرظفرعلی شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پرکرپشن کا کوئی داغ نہیں اور انہوں نے ہمیں روشن پاکستان کی امید دلائی ہے اس لئے آج سے یہی میرے قائد ہیں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کے ضمیر جاگ رہے ہیں ظفرعلی شاہ نے کبھی نوازشریف کا دفاع نہیں کیا، میں انہیں پی ٹی آئی میں شمولیت پر خوش آمدید کہتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کا پیسہ چوری کرکے ملک سے باہر بھیجا گیا، اربوں روپے کی کرپشن پر پکڑے گئے سابق وزیراعظم جواب کیوں نہیں دیتے، انہوں نے اسمبلی میں خود کہا تھا کہ لندن فلیٹس 2006 میں خریدے، کل نواز شریف کا فیصلہ آرہا ہے اور وہ کہہ رہے ہیں خود آکر فیصلہ سنوں گا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نیب نے کہا ہے کہ نیب نے کہا ہے 25 جولائی تک کسی سیاستدان کو نہیں پکڑیں گے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ نوازشریف اب اخباروں میں اپنے خلاف فیصلہ پڑھیں گے، ملک میں یہ کیسا تماشا ہو رہا ہے ہم خود اپنے ملک کو بنانا ری پبلک بنارہے ہیں بڑے ڈاکو اسمبلی میں اورغریب جیل میں نظرآتا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا دل اور دعا کلثوم نواز کے ساتھ ہے میری والدہ کو بھی کینسر تھا اور یہ بہت بڑی اور سخت بیماری ہے، لیکن نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نوازعوام کو جذباتی بلیک میل کر رہے ہیں، انہیں کلثوم نواز اس وقت یاد نہیں آئی جب یہ جلسے کر رہے تھے۔ ملک میں قانون کی بالادستی ہونی چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ نوازشریف پاکستان آئیں کیوں کہ اڈیالہ جیل آپ کا انتظار کررہی ہے۔