|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2018

کوئٹہ: قوم کو مجلس عمل کی صورت میں متبادل قیادت کی ضرورت ہے ، وسائل پر یہاں کے محکوم عوام کا اختیار چاہتے ہیں ، بلوچستان میں بسنے والی دو قومیں لسانیت اور عصبیت کے نعروں کو ناکام بناکر صوبے میں رواداری کی فضاء قائم کریں ۔

ستر سالوں سے اس قوم کیساتھ ناانصافی کی گئی ، ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کیلئے قوم مجلس عمل کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں ، اگر دینی قوتوں کا اعتماد حاصل نہ ہوتا تو ملک میں امن وامان کی بحالی مشکل ہوتا ، اکثریت ہمارے پاس ہیں صوبے میں حکومت بنائینگے ، ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل پی بی 32 کے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کوئٹہ پریس کلب میں خان امان اللہ خان کاکڑ کے شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو اس بار مجلس عمل کی صورت میں متبادل قیادت کی ضرورت ہے یہاں کے عوام نے ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں کا تجربہ کیا مگر عوام کے مسائل خصوصاً تعلیم وصحت کے مسائل جوں کے توں ہیں مجلس عمل ملک کو اسلامی فلاحی اور خوشحال ریاست بنانے کیساتھ بیروزگاری اور امن وامان کی بحالی کیلئے کردار ادا کریگی ۔

،انہوں نے کہا کہ دینی جماعتوں کے مینڈیٹ کو چوری نہیں کرنے دینگے یہاں کے عوام کے امیدوں کے برعکس اگر کسی اور کو مسلط کرنے کی کوشش کی گء تو وہ حکومت چل نہیں سکے گی ،انہوں نے کہا کہ ضرورت ہیں کہ قوم ایسی قیادت کا انتخاب کرے جو بنیادی مسائل کا ادراک رکھنے کیساتھ ساتھ ملک کی نظریاتی وجغرافیائی سرحدات کی حفاظت کریں ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا گلوبل ویلیج بن چکی ہیں اور دنیا یک محوری ہوتی جارہی ہیں ایسے حالات میں چین اور پاکستان کی اقتصادی راہداری امریکہ اور بھارت کو ہضم نہیں ہورہی کیونکہ امریکہ چین کو مضبوط اور مستحکم معیشت کیساتھ پاکستان کو ان کا سرفہرست اقتصادی دوست نہیں دیکھنا چاہتا ۔

اس لئے ملک میں عدم استحکام کی فضاء بنا رہا ہے لیکن جمعیت علماء اسلام اور مجلس عمل سی پیک منصوبے کو ہر صورت کامیاب بنانے گی اور اس پر پہلا حق یہاں کے رہنے والی اقوام کا ہوگا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لسانیت اور عصبیت کے نام پہ یہاں رہنے والی اقوام کے درمیان نفرتیں پیدا کی جارہی ہیں ۔

نفرتوں کی سیاست کو ختم کرینگے اور صوبے میں دونوں قوموں کے درمیان مثالی دوستی قائم کرینگے ،انہوں نے کہا کہ دینی جماعتوں کے ووٹ بینک کو کسی صورت تقسیم نہیں ہونے دینگے اور نہ ہی چوری کرنے دینگے اگر دھاندلی کی فضاء بنائی گئی تو نتائج اچھے نہیں ہونگے ،انہوں نے کہا کہ مجلس عمل ہی اس قوم کو متبادل قیادت دے سکتی ہیں اکثریت ہمارے پاس ہے انشاء اللہ مثالی حکومت بنائینگے۔