|

وقتِ اشاعت :   July 8 – 2018

گوادر :  بلوچستان عوامی پارٹی خوشحال بلوچستان کی ضمانت جماعت ہے ، علاقائی عصبیت اور قومی تفر یق پر یقین نہیں کرتے ، تمام قومیت کے لوگ قابل احترام ہیں ، قوم پرستوں نے تقسیم کے نام پر سیاست کو فروغ دیا ، ضلع گوادر کی پسماندگی قوم پرست جماعتوں کی کی خراب کا رکردگی کاآ ئینہ دار ہے ، سابقہ ایم پی اے کو ووٹ مانگنا باعث تعجب ہے ۔

بلوچستان عوامی پارٹی کی بھر پور پز یرآئی پر ضلع گوادر کے عوام کا مشکور اور کارکنوں کے جزبہ کو خراج تحسین پیش کر تے ہیں ۔ان خیالات کااظہار بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر و امید وار برائے 272لسبیلہ گوادر جام کمال خان، پرنس احمد علی اور حلقہ پی بی 51گوادر کے امید وار میر یعقو ب بزنجو نے گوادر میں انتخابی کا رنر جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ 

قبل ازیں گوادر پہنچنے پر جام کمال خان کے قافلہ کا گوادر زیرو پوائنٹ پر فقید المثال استقبال کیا گیا جس کے بعد ان کو گاڈیوں کے ایک بڑ ے جلوس کی صورت میں شہر لایا گیا ۔ انتخابی کارنر جلسہ سے خطاب کر تے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ضلع گوادر کی سی پیک کی وجہ سے بہت اہمیت ہے سی پیک گوادر کی وجہ سے ہے ۔

لیکن گوادر کی حالت دیکھکر ترس آتا ہے سالوں سے یہاں کی نمائندگی کر نے والوں کی کا رکردگی زمین پر نظر نہیں قوم پرستی کے نا م پر عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے قوم پر ستی کی سیاست علاقائی عصبیت اور تقسیم کے نا پر کی جارہی ہے اپنے ہی لوگوں کو آپس میں دشمن بنایا جارہا ہے اگر آپ عوام سے مخلص ہوتے تو گوادرکی یہ درگت نہیں ہوتی ۔ 

انہوں نے کہا کہ گوادر کے سابقہ ایم پی اے اسمبلی میں عید کا چاند ہوتے تھے پچیس کروڑ روپے کی سالانہ فنڈز وصول کر نے کے باوجود یہاں کے عوام پانی ، صحت اوربجلی سے محروم ہیں مگر تعجب اس بات پر ہو تاہے کہ سابقہ ایم پی پھر سے ووٹ مانگنے نکلا ہے ۔

انہون نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی بلوچستان کی خوشحال کی ضامن جماعت ہے علاقائی تفریق اور تعصب پر یقین نہیں رکھتے بلکہ اجمتاعی فکر ہمارا شعار ہے گوادر کے ساتھ ہونے والے ناانصافیوں کا ازالہ کرینگے اب وقت بدل چکا ہے آ زمائے ہوئے لوگوں کو جگہ نہیں ملے گی بلوچستان عوامی پارٹی بلوچستان اور گوادر کو خوشحالی کا مرکز بنائے گی روزگار، تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہوگی ۔

اس موقع پر بی این پی ( مینگل) کے بلد یاتی کونسلر عز یز گل نے اپنی پارٹی سے مستعفی ہو کر بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ۔ انتخابی کارنر سے بلوچستان عوامی پارٹی مکران کے کنو ینر عبدالغفور ہوت، حاجی انور دشتی، محمد جا ن بلوچ، حکیم مجید ، ماہی گیر رہنماء ناخدا پیر ل اور دیگر نے خطاب کیا۔ اسٹیج کے فرائض عزیز نے ادا کئے ۔ دریں اثناء ہماری پارٹی ایک واضح منشور رکھتی ہے ۔

ہم قومیت، علاقیت، مہذب اور زبان سے بالاتر ہوکر لوگوں کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ تاثر غلط ہیکہ ہماری پارٹی کو اسٹیبلشمنٹ نے بنائی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے مرکزی صدر جام کمال خان و دیگر نے ایک عوامی جلسہ اور گوادر پریس کلب میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ 

اُنہوں نے کہا کہ گوادر کے لوگ اپنے سابق منتخب نمائیندوں سے پوچھیں کہ اُنہوں نے اپنے دورِ اقتدار میں کیا کیا ہے اور اپنے فنڈ کہاں خرچ کیئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ (باپ) ایک واضح موقف و منشور رکھتی ہے۔ہم قومیت، علاقیت، زبان و مذہب سے بالاتر ہوکر ملک و قوم کی خدمت پریقین رکھتے ہیں۔ 

ہمارا مقصد بلوچستان کی خوشحالی، بے روزگاری کا خاتمہ اور پُرامن بلو چستان و خوشحال پاکستان ہے ۔ اُنکا کہنا تھا کہ گوادر کے منتخب نمائیندے کا بڑا اہمیت ہو تاہے وہ جو بھی مطالبہ حکومت سے کرے اُسے پورا کیا جاتاہے ۔ لیکن سابق نمائیندوں نے اپنے زبان پر تالا لگا رکھا تھا ۔اُنکا کہنا تھا کہ ہماری پارٹی منتخب ہوکر گوادر و بلوچستان کی عوام کیلئے کام ۔ہم سمجھتے ہیں گوادر کا بنیادی مسلہ پانی، بجلی، صحت، تعلیم، اور روزگار ہے اور یہی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں ۔ 

ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کے بنانے مین کسی بھی ادارے کا تعلق نہیں،ہم چونکہ پرانے سیاست دان و پارلیمنٹرین ہیں اسلئے ہم نے محسوس کیا کہ ہماری سیاسی وابستگیاں جن جن پارٹیوں سے ہے وہاں ہم صیح کام نہیں کرپارہے ہیں ۔ 

اسلئے ہم نے بلوچ قوم کیلئے ایک نئی پارٹی بنائی۔ اُنکا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ایک باقاعدہ میکنزم ہے ۔اُنکا کہنا تھا کہ گوادر نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی ضروریات بھی پوری کرسکتا ہے اور ہماری پارٹی اسی پر کام کررہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا پچیس جولائی کو ہماری کامیابی یقینی ہے ۔