|

وقتِ اشاعت :   July 11 – 2018

پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میراسداللہ بلوچ نے اپنے رہائش گاہ پہ شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی این پی عوامی کی سیاسی جدوجہد کا مقصد بلوچ و بلوچستان کی مظلوم قوم کی استحصالی نظام کے خلاف ہے شخصی اجارہ داری اور مسلط نظام کے خلاف ہیں ۔

کئی دہائیوں سے بلوچستان میں سیاست کیا جارہا ہے اور بلوچستان کے اسمبلیوں میں گئے ہیں لیکن انکی کارکردگی زمین پر دکھائی نہیں دیتے ہیں اور بی این پی عوامی کو جب بھی موقع ملا تھا ہم نے اپنے قوم کے لئے کام کیا ہے جو زمیں پر موجود ہیں جس کے ثمرات کے فائدے مخالفین بھی آٹھا رہے ہیں ہم عوام سے کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگتے ہیں بھیک کی ووٹ پر لعنت کرتے ہیں ۔

بی این پی عوامی کی سیاسی محاذ قوم کو اس ملک کے رہنے والے ہر مکتب فکر کے لوگوں کو اس ملک کے قومی اداروں کی بالادستی انہیں مظبوط بنانا ییاوراس مادر وطن کے رہنے والوں کو عزت دار کرنا ہے ہمیں سیاست میں کوئی دوسرا غرض مطلب نہیں ہے ہماری سیاست قوم کی عبادت ہے اپنے مظلوم قوم کی روشن مستقبل انکی خوشحالی میرا مقصد ہے قوم کو اپنی تقدیر بدلنے کیلئے 25 جولائی کو گھروں سے نکلنا ہوگا ۔

2018 کا الیکشن غریب مظلوم لاچار بیروزگار مایوس نواجوان کا ہیاور میرے ماں بہنوں کی امیدوں کا الیکشن ہے 25 کو ظلم وجبر مسلط شدہ نظام کے خلاف انصاف کا دن ہے ہماری غلط ووٹنگ کی لاپرواہی مزید پانچ سالوں کی سزا ہو گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی تحصیل گوار گو کے تحصیل صدر واجہ عبدالحمید حفیظ اللہ شاکر علی کی سربراہی میں 80افراد کے ساتھ تسپ سے محمد حنیف شبیر احمد محمد کامران واجہ سعید اللہ کے ہمراہ 120 چتکان سے حاجی رسول جان حاجی ہاشم حاجی علی جان کی سربراہی میں 100 بی این پی مینگل تسپ سے عبدالحق محمد اسماعیل عبدالواحد نور احمد مجیب الرحمن خدا داد کی سربراہی میں سینکڑوں افراد کے ساتھ یونین کونسل سوردو (خانے تل) سے نشینل پارٹی کے اہم رہنما واجہ نور بخش کی سربراہی میں۔محمد اشرف۔حمزہ۔محمد عوض۔علی بخش۔مسلم۔اسد اللہ۔برکت۔احمد۔محمد نور۔ریاض احمد۔شیر محمد۔نور اللہ۔غوث بخش نے ٹوٹل (50) افراد کے ساتھ اور یونین کونسل سوردو (بہار آباد) سے واجہ حاجی نزیر احمد۔الفت ایوب۔ماسٹر سیلمان۔ استاد لعل بخش کی سربراہی میں (90) افراد نیمختلف جماعت سے مستعفی ہوکر بی این پی وامی یں شمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس دوران پروگرام میں نئے شمولیت کرنے والوں نے خطاب کرتے ہوئیکہا ہے کہ ہم نیشنل پارٹی کے کہن مشق ساتھی تھے. لیکن اب ہم نے یہ محسوس کیا ، کہ اب نیشنل پارٹی ایک فکری اور نظریاتی سوچ رکھنے والا پارٹی نہیں ہے. اور اس پارٹی میں اب کہن مشق ساتھیوں اور مخلص ورکروں کی کوئی حیثیت نہیں ہینیشنل پارٹی چند مخصوص افراد کا ٹولہ اور گروہ بن گیا ہے. اور وہاں پہ سوائے مایوسی ،دورغ گوہی، جھوٹ، کرپشن ؛ لوٹ مار ،بدامنی، اور ناامیدی کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔

نیشنل پارٹی کو پنجگور کے غریب عوام اور ان کے دکھ و درد سے کوئی واسطہ نہیں ہے. نیشنل پارٹی کے پانچ سالہ اقتدار دور میں ہمارا علاقہ بنیادی سہولیات، تعلیم، صحت، اور روزگار سے بالکل محروم رہا۔

کیونکہ ان تمام بنیادی سہولتوں کے لے نیشنل پارٹی کے پاس کوئی واضح پالیسء، وژن اور حکمت عملی نہیں تھا. اور ہر وقت حاکم وقت ہم سے صبر اور جھوٹ بولتے رہیں. جس کی وجہ سے نیشنل پارٹی نے کرپشن،بد امنی،اور لوٹ مار اور بد امنی کا بازار گرم کر رکھ اسی وجہ سے ہم نیشنل پارٹی کو اب ہمشہ کے لے خیر باد کر رہے ہیںآج کے بعد ہمارا نیشنل پارٹی سے کوئی تعلق اور واسطہ نہیں ہے ۔

آخر میں قائد عوام ،فرزندے بلوچستان واجہ حاجی میر اسد اللہ بلوچ، اور بی.این.پی (عوامی) کے مرکزی قیادت واجہ نور احمد،واجہ رحم دل بلوچ، سنٹرل کمیٹی کے ارکین واجہ حاجی محمد اکبر بلوچ ، واجہ نثار احمد بلوچ ، واجہ حاجی آصف مجید بلوچ واجہ شکیل احمد بلوچ اور ضلعی قیادت واجہ کپٹین حنیف بلوچ، واجہ حاجی محمد خالد بلوچ، آنجینئر عطاآلرحمن بلوچ۔واجہ محمد زمان بلوچ۔ ظفر بختیار بلوچ۔ انجیئر عتیق الرحمن بلوچ،نسیم بلوچ صلاح ایدین بلوچ ودیگرنے نئے شمولیت کر نے والوں کو مبارکباد پیش کی۔