خاران : بی این پی کے نامزد امیدوار حلقہ پی بی 42خاران ثناء بلوچ، مفتی مولانہ حبیب آحمد نقشبندی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے موجودہ حالات میں قوموں کو اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے تبدیلی کے لیئے یکجہتی کا مظاہرہ کرکے بلوچستان سے بے روزگاری غربت جہالت و پسماندگی کا خاتمہ کرنا ہو گا ۔
ان خیالات کا اظہار چیئرمین ضلع کونسل خاران میر صضیر بادینی کی جانب سے کلی شلتاک میں منعقدہ حمایتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کی اجتماع سے میر جمعہ کبدانی،میر ممتاز سیاپاد،حمید مینگل،مولوی نعمت اللہ حبیبی،و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
ثناء بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کو کربوں کے فنڈز ملے مگر کوئی تعلیمی ترقی نہ آسکی ہر بلوچ کا بچہ سکول میں ہونے کے بجائے اپنے پیٹ کی پیاس بجھانے کے لیئے چروائے بن چکی ہے جو قدرت کی جانب سے ہمارے مقدر کا حصہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ 35 سالہ شہناشایت اب عوامی انقلاب کا راستہ نہیں روک سکتے ظلم کی داستان اب ختم ہونے والی ہے ہم اگر کوئی بڑا تیر نہ مار سکیں مگر کم از کم بلوچستان سے تعلیمی پسماندگی کو ختم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہوئے ہر گھر میں تعلیم یافتہ نسل کی آبیاری کرینگے،اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں صوبائی اسمبلی کی حمایت کا اعلان کیا۔
خاران سے 35سالہ شہنشائیت کا خاتمہ قریب ہے ، ثناء بلوچ
وقتِ اشاعت : July 11 – 2018